درآمدات کمی؛ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں مسلسل کمی ہونے لگی

بزنس رپورٹر  جمعرات 19 جنوری 2023
مالی سال کی پہلی ششماہی میں گزشتہ سال کی بہ نسبت خسارہ ساڑھے5ارب روپے کم رہا ۔ فوٹو : فائل

مالی سال کی پہلی ششماہی میں گزشتہ سال کی بہ نسبت خسارہ ساڑھے5ارب روپے کم رہا ۔ فوٹو : فائل

  کراچی:  زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم کرنے کے لیے درآمدات کو محدود رکھنے کی حکومتی پالیسی کے نتائج آنا شروع ہوگئے جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کا تسلسل جاری ہے۔

دسمبر کے اعدادوشمار کے ساتھ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گزشتہ سال کے مقابلے میں5 ارب 42 کروڑ ڈالر کم رہا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب 66 کروڑ ڈالر رہا۔گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں یہ خسارہ 9 ارب ڈالر سے زائد تھا۔

دسمبر 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 40 کروڑ ڈالر رہا جبکہ نومبر میں یہ خسارہ 25 کروڑ ڈالر رہا تھا۔ جولائی اور دسمبر کے دوران درآمدات میں 6.5 ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں درآمدات گزشتہ سال کے 36 ارب ڈالر کے مقابلے میں 29.5 ارب ڈالر رہیں۔

جولائی تا دسمبر 2022  تجارتی خسارہ 15 ارب 30 کروڑ ڈالر رہا جبکہ مالی سال 22-2021 کی پہلی ششماہی میں تجارتی خسارہ 20 ارب 85 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

سروسزسیکٹر کے خسارے میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی۔ اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا دسمبر سروسز سیکٹر کا خسارہ 35 کروڑ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں یہ خسارہ 2 ارب 14 کروڑ ڈالر رہا تھا۔ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں اشیاء وخدمات کا مجموعی خسارہ 7 ارب 33 کروڑ ڈالر کم رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔