- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
درآمدات کمی؛ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں مسلسل کمی ہونے لگی
کراچی: زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم کرنے کے لیے درآمدات کو محدود رکھنے کی حکومتی پالیسی کے نتائج آنا شروع ہوگئے جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کا تسلسل جاری ہے۔
دسمبر کے اعدادوشمار کے ساتھ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گزشتہ سال کے مقابلے میں5 ارب 42 کروڑ ڈالر کم رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب 66 کروڑ ڈالر رہا۔گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں یہ خسارہ 9 ارب ڈالر سے زائد تھا۔
دسمبر 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 40 کروڑ ڈالر رہا جبکہ نومبر میں یہ خسارہ 25 کروڑ ڈالر رہا تھا۔ جولائی اور دسمبر کے دوران درآمدات میں 6.5 ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں درآمدات گزشتہ سال کے 36 ارب ڈالر کے مقابلے میں 29.5 ارب ڈالر رہیں۔
جولائی تا دسمبر 2022 تجارتی خسارہ 15 ارب 30 کروڑ ڈالر رہا جبکہ مالی سال 22-2021 کی پہلی ششماہی میں تجارتی خسارہ 20 ارب 85 کروڑ ڈالر رہا تھا۔
سروسزسیکٹر کے خسارے میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی۔ اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا دسمبر سروسز سیکٹر کا خسارہ 35 کروڑ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں یہ خسارہ 2 ارب 14 کروڑ ڈالر رہا تھا۔ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں اشیاء وخدمات کا مجموعی خسارہ 7 ارب 33 کروڑ ڈالر کم رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔