- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
پاکستان میں توانائی ضروریات 2030 تک 30 فیصد بڑھ جائیں گی، ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہناہے کہ پاکستان سمیت وسطی ایشیائی علاقائی ممالک میں توانائی کی ضروریات 2030 تک 30 فیصد بڑھ جائیگی۔
چین کے علاوہ کاریک ممالک میں بجلی کے ترسیلی ڈھانچہ کوبہتربنانے کیلیے 25 سے لیکر49 ارب ڈالرتک کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور خطے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کے تناظرمیں ان ممالک کو اپنے کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی کرنی چاہیے اور صاف اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف منتقلی کو تیز کرنا چاہیے.
اس حوالے سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ کاریک آئوٹ لک رپورٹ 2030 میں بتایاگیاہے کہ بڑھتی ہوئی معیشتوں اور آبادی کے ساتھ، وسطی ایشیا اورعلاقائی ممالک کو اپنی ترقی کے لیے مزید توانائی کی ضرورت ہے۔
خطے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کے تناظرمیں ان ممالک کو اپنے کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی کرنی چاہیے اور صاف اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف منتقلی کو تیز کرنا چاہیے.
رپورٹ میں وسطی ایشیا اور قفقاز کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ملک منگولیا، پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کی معیشتوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔