- کراچی: بغیر لائسنس غیرملکی کرنسی کی خریدوفروخت میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- کراچی میں ماہرامراض چشم ڈاکٹر بیربل ’’ٹارگٹ کلینگ‘‘ میں جاں بحق
- بھارت جانے والے پاکستانی ہندو تارکین کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور
- سندھ حکومت نے چار اپریل کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
- ایمریٹس ایئرکا امریکی ایئرلائن سے کوڈ شیئرمعاہدہ طے پاگیا
- عمران خان نے اظہر مشوانی کی گمشدگی کیخلاف ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
- مسلسل تین برس تک خیمے میں سونے والے لڑکے نے لاکھوں ڈالر جمع کرلیے
- ٹوٹی پھوٹی سڑکوں سے تنگ برطانوی شہری نے گڑھوں کو نوڈلز سے بھرنا شروع کردیا
- فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی ناٹنگھم شائر کا حصہ بن گئے
- کراچی: صدر میں دکان سے 35 لاکھ کے موبائل فونز لوٹنے والا افغان گینگ گرفتار
- ناسا نے مریخ کے لیے چار رضاکاروں کی تربیت کا اعلان کردیا
- ہنگامہ آرائی کے مقدمات؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کو جے آئی ٹی نے طلب کرلیا
- زرمبادلہ کے ذخائر 35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- ریاست اور ادارے دہشت گرد اور فتنے کے حکم پر نہیں چل سکتے، مریم نواز
- سرراہ نوجوان لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لینے کیلیے وزیراعظم نے صدر کو خط لکھ دیا
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد آئی فون صارفین بیٹری مسائل کا شکار
- روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
فیس بک اور انسٹاگرام کا ٹرانس جینڈرز کی عریاں تصاویر پر پالیسی بیان

نگراں بورڈ نے انسٹاگرام پر ٹرانس جینڈرز کے برہنہ تصاویر کو بحال کردیا، فوٹو: فائل
کیلی فورنیا: انسٹاگرام اور فیس بک کی مالک کمپنی ’’میٹا‘‘ کے مانیٹرنگ بورڈ نےعریانیت سے متعلق اپنی پالیسی کا جائزہ لیتے ہوئے ٹرانسجینڈرز صارفین کی نازیبا تصاویر حذف کرنے کو کالعدم قرار دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میٹا کمپنی نے انسٹاگرام پر دو ٹرانس جینڈرز صارفین کے سینوں کی برہنہ تصاویر ہٹادی تھی جس پر ان صارفین نے مانیٹرنگ بورڈ سے رجوع کیا تھا جس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔
بورڈ نے جن ٹرانس جینڈر صارفین کی تصاویر ہٹائی گئی تھیں ان سے بھی بات کی اور ان تصاویر پر اُٹھنے والے اعتراضات کا بھی جائزہ لیا اور پالیسی بیان جاری کردیا جس پر کافی تنقید کی جا رہی ہے۔
حیران کن طور پر جن انسٹاگرام پوسٹوں کو ہٹایا گیا تھا ان کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے بورڈ نے لکھا کہ ان تصاویر نے میٹا کی پالیسیوں کی خلاف ورزی نہیں کی تھی اس لیے بورڈ نے انہیں ہٹانے کے میٹا کمپنی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتا ہے۔
فیصلے میں لکھا کہ موجودہ پالیسی کے تحت مخصوص حالات کے علاوہ خواتین کے صرف مکمل برہنہ سینوں کی تصاویر کو ہٹایا جا سکتا ہے جس میں بچوں کو دودھ پلانے اور جنس کی تصدیق کی سرجری کی تصاویر اپ لوڈ کرنا بھی شامل ہیں۔
میٹا کے ترجمان نے بورڈ کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور حذف کی گئیں تصاویر کو بحال کر دیا لیکن ساتھ ہی میٹا کمپنی کے تناظر میں عریانیت پر اپنی وسیع تر پالیسیوں کو مزید جامع بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹا کمپنی کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اپنے پلیٹ فارمز (واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک) کو سب کے لیے محفوظ بنانے کے لیے اپنی پالیسیوں کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔
کمپنی ترجمان نے اس بات بھی عندیہ دیا کہ ہم اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ ٹرانس جینڈرز اور ہم جنس پرست (LGBTQ) کمیونٹی کو سپورٹ کرنے کے لیے مزید کیا کچھ کیا جا سکتا ہے۔
میٹا کمپنی کے اس بیان کو ہم جنس پرستوں کی تنظیموں نے سراہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔