- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- الیکشن میں دھاندلی اور باجوہ کی پالیسی اب بھی چلتی نظر آرہی ہے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
- چاندوں کی دوڑ میں سیارہ مشتری پھر بازی لے گیا، کل تعداد 92 ہوگئی
- مصروف وُڈ پیکر پرندے نے گھرکی دیوار میں 300 سوکلوگرام پھل ذخیرہ کردیئے
- رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار نے بغاوت کے مقدمے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- میچ فکسنگ؛ کرکٹر آصف آفریدی پر 2 سال کیلئے پابندی
- ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ اکاؤنٹ قائم، کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان
- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
- پشاور پولیس لائنز دھماکے میں فاسفورس استعمال کیا گیا، صدر مملکت
- آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان
- سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کراچی میں سپرد خاک
- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
فیس بک اور انسٹاگرام کا ٹرانس جینڈرز کی عریاں تصاویر پر پالیسی بیان

نگراں بورڈ نے انسٹاگرام پر ٹرانس جینڈرز کے برہنہ تصاویر کو بحال کردیا، فوٹو: فائل
کیلی فورنیا: انسٹاگرام اور فیس بک کی مالک کمپنی ’’میٹا‘‘ کے مانیٹرنگ بورڈ نےعریانیت سے متعلق اپنی پالیسی کا جائزہ لیتے ہوئے ٹرانسجینڈرز صارفین کی نازیبا تصاویر حذف کرنے کو کالعدم قرار دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میٹا کمپنی نے انسٹاگرام پر دو ٹرانس جینڈرز صارفین کے سینوں کی برہنہ تصاویر ہٹادی تھی جس پر ان صارفین نے مانیٹرنگ بورڈ سے رجوع کیا تھا جس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔
بورڈ نے جن ٹرانس جینڈر صارفین کی تصاویر ہٹائی گئی تھیں ان سے بھی بات کی اور ان تصاویر پر اُٹھنے والے اعتراضات کا بھی جائزہ لیا اور پالیسی بیان جاری کردیا جس پر کافی تنقید کی جا رہی ہے۔
حیران کن طور پر جن انسٹاگرام پوسٹوں کو ہٹایا گیا تھا ان کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے بورڈ نے لکھا کہ ان تصاویر نے میٹا کی پالیسیوں کی خلاف ورزی نہیں کی تھی اس لیے بورڈ نے انہیں ہٹانے کے میٹا کمپنی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتا ہے۔
فیصلے میں لکھا کہ موجودہ پالیسی کے تحت مخصوص حالات کے علاوہ خواتین کے صرف مکمل برہنہ سینوں کی تصاویر کو ہٹایا جا سکتا ہے جس میں بچوں کو دودھ پلانے اور جنس کی تصدیق کی سرجری کی تصاویر اپ لوڈ کرنا بھی شامل ہیں۔
میٹا کے ترجمان نے بورڈ کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور حذف کی گئیں تصاویر کو بحال کر دیا لیکن ساتھ ہی میٹا کمپنی کے تناظر میں عریانیت پر اپنی وسیع تر پالیسیوں کو مزید جامع بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹا کمپنی کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اپنے پلیٹ فارمز (واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک) کو سب کے لیے محفوظ بنانے کے لیے اپنی پالیسیوں کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔
کمپنی ترجمان نے اس بات بھی عندیہ دیا کہ ہم اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ ٹرانس جینڈرز اور ہم جنس پرست (LGBTQ) کمیونٹی کو سپورٹ کرنے کے لیے مزید کیا کچھ کیا جا سکتا ہے۔
میٹا کمپنی کے اس بیان کو ہم جنس پرستوں کی تنظیموں نے سراہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔