- لاہور کے 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- نئی دہلی میں سجائے گئے سالانہ چیئرٹی بازار میں پاکستانی کھانوں کی دھوم
- 27 سال بعد کوئٹہ میں کر کٹ کی واپسی ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- اے سی سی اجلاس، پاکستان میں ایشیا کپ کے انعقاد کا فیصلہ نہ ہوسکا
- کراچی: جیولری شاپ سے ڈاکو 50 لاکھ نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار
- پشاور پولیس لائنز دھماکا؛ شہدا کی تعداد 84 نکلی حتمی فہرست جاری
- ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد کی عدالت پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے
- 500 لڑکیوں کے درمیان امتحان دینے والا واحد لڑکا پرچہ دیتے ہوئے بے ہوش!
- 133 نوری سال دور ستارے کے گرد رقص کرتے سیاروں کی ویڈیو جاری
- عمران خان جیل بھرو تحریک کے بجائے ڈوب مرو تحریک شروع کریں، مریم اورنگزیب
- ایران؛ حجاب نہ کرنے والی خواتین پر نئی سزاؤں کا اعلان
جنرل (ر) باجوہ ڈیٹا لیک کیس؛ گرفتار تینوں ملزمان کا زبردستی بیان لینے کا الزام

(فوٹو فائل)
اسلام آباد: جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی فیملی کے ڈیٹا لیک کیس میں تینوں گرفتار ملزمان نے زبردستی 164 کا بیان ریکارڈ کرنے کا الزام عائد کردیا اور کہا ہے کہ ان سے زبردستی انگوٹھے لگوائے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل سے تینوں ملزمان کو آج اسلام کچہری میں پیش کیا گیا۔ آج جب پہلی بار ملزمان کو پیش کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں، ملزمان نے کہا کہ 164 کا ان کا بیان زبردستی لیا گیا اور اس پر زبردستی دستخط کرائے گئے اور انگوٹھے لگوائے گئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے آئندہ سماعت تک ایس ایچ او کو چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اپنے تحریری حکم میں لکھا کہ ملزمان کے وکلا نے کہا کہ 22 دسمبر کا ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دیا گیا جو مکمل ہونے پر 24 دسمبر کو عدالت پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت کے مطابق بعد میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے سامنے دفعہ 164 کا بیان قلم بند کروایا گیا جوڈیشل ہونے کے بعد 6 جنوری کو دوبارہ ملزمان کو عدالت پیش نہیں کیا گیا۔
عدالت نے اپنے تحریری آرڈر میں لکھا کہ 173 کی چالان رپورٹ آج عدالت میں پیش نہیں کی گئی، ایس ایچ او 3 فروری تک چالان جمع کرائے ورنہ پیش ہو کر وضاحت کرے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر ملازمین شہزاد نیاز، ارشد علی اور عدیل اشرف گرفتار ملزمان میں شامل ہیں، ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ قائم کر رکھا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔