بہ یک وقت دو ممالک میں واقع دنیا کا انوکھا ہوٹل

ویب ڈیسک  اتوار 22 جنوری 2023
دو ممالک کے درمیان واقع اربیز ہوٹل ایک عجوبہ روزگار مقام بھی ہے۔ فوٹو: سی این این

دو ممالک کے درمیان واقع اربیز ہوٹل ایک عجوبہ روزگار مقام بھی ہے۔ فوٹو: سی این این

فرانس: خوبصورت اور چھوٹا سا ہوٹل اربیز، درحقیقت دو ممالک کے درمیان واقع ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے کمرہ نمبر نو سے دونوں ممالک کی کھینچی گئی سرحدی لکیر فرضی طور پر گزرتی ہیں۔

یہ ہوٹل ایک گھنے پہاڑی جنگل کے پاس ’لاکیور‘ نامی ایک بستی میں واقع ہے۔ اس پہاڑ کا ایک حصہ فرانس اور دوسرا حصہ سوئزرلینڈ سے گزرتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ لوگ اس ہوٹل میں آکر دو ممالک کی سرحد کے درمیان رہنے کا اعزاز حاصل کرتے ہیں اور یہاں کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہیں۔ اربیز ہوٹل ایک خاندان کی ملکیت ہے جو نسل در نسل اس کا مالک ہے۔ اس ہوٹل کا پورا نام ’ہوٹل اربیز فرانکو سوئس‘ ہے اور مختصر نام لا اربائزے بھی ہے۔

دو ممالک میں بٹا ہوا یہ  ہوٹل درحقیقت فرانس اور سوئزرلینڈ کے درمیان 1862ء کے معاہدہ ڈیپس سے وجود میں آیا تھا۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ایک دوسرے سے کچھ متنازع جگہوں کا تبادلہ کیا تھا۔

معاہدے کے تحت یہاں پہلے سے قائم عمارتوں کو قائم رکھا گیا۔ پھر اس سے فائدہ اٹھا کر 1921ء میں اربیز ہوٹل بنایا گیا جو نصف سوئزرلینڈ میں اور آدھا فرانس میں واقع ہے۔ یہاں تک کہ اندر کے باتھ روم بھی دو ممالک میں تقسیم نظرآئیں گے۔

ہوٹل کی کھڑکی سے دونوں ممالک کی چوکیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہوٹل میں دونوں ممالک کے کھانے دستیاب ہیں لیکن فرانس والی جگہ پر بیٹھ کر آپ سوئزرلینڈ کا مشہور پنیر نہیں منگواسکتے ہیں کیونکہ فرانس میں اس پر پابندی عائد ہے۔ اسی طرح فرانس سوسیج سوئزرلینڈ والے حصے میں نہیں ملے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔