- شیخ رشید کی گرفتاری پر عمران خان کی شدید مذمت
- شیخ رشید کا گرفتاری کے بعد میڈیا کے سامنے اہم بیان
- سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا گیا
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کردیا
- آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی
- شاہین آفریدی اپنے نکاح کیلئے اہلخانہ کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے
- شاہد آفریدی نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا
- سندھ میں 3 دن سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سوئی سدرن
- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
جسمانی اندرونی سوزش ختم کرنے والی چند بہترین غذائیں

جسمانی اندرونی جلن کوغذاؤں سے کم کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل
لندن: ہمارا جسم قدرت کا انمول تحفہ ہے اور یہ ہمیں بڑی بیماریوں کی علامات سے بھی آگاہ کرتا ہے۔ ان میں سے ایک اندرونی جسمانی سوزش (انفلیمیشن) ہے جو امراضِ قلب سے لے کر کینسر تک کی وجہ بن سکتی ہے۔ تاہم بعض غذاؤں سے جسمانی جلن کم کرنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔
اگرچہ اندرونی جلن چوٹ یا زخم کے بعد ہو تو بہتر ہے کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہاں خون کے سفید خلیات مرمت کے لیے سرگرم ہیں۔ تاہم طویل عرصے کے لیے بے وجہ جلن یا سوزش کسی خطرے کی علامت ہوسکتی ہے۔
صحت سے متعلق معتبر خبریں دینے والی ویب سائٹ پری وینشن نے سائنسی تحقیق کے تحت ایسے کئی پھل ، سبزیوں اور غذاؤں کی فہرست دی ہے جو انفلیمیشن کم کرسکتے ہیں۔ اس طرح ہم کئی امراض سے بچ کر تندرست رہ سکتے ہیں۔
لوبیا
مختلف اقسام کی لوبیا فائبر سمیت کئی قدرتی قیمتی اجزا سے بھرپور ہوتی ہیں۔ لوبیا دنیا بھر میں کم کھائی جاتی ہیں اور اور ضروری ہے مرد 28 اور خواتین 25 گرام لوبیا روزانہ ضرور کھائیں۔ ان میں سبز، سرخ اور گہری کالی لوبیا اپنی غذا میں ضرور شامل رکھیں۔
شکرقندی
شکرقندی کا ہلکا نارنجی رنگ بتاتا ہے کہ اس میں پولی فینول بھرا ہے۔ یہ جادوئی کیمیائی اجزا ہیں جو بدن میں فری ریڈیکلز بننے سے ہونے والی سوزش کو روکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں ریشے کی بھرپور مقدار ہوتی ہے جو سوزش کو ٹھنڈا کرتی ہے۔
کھٹے میٹھے رس دار پھل
موسمبی، کینو، کیوی، نارنجی اور ایسے دیگر پھل سٹرس فروٹ کے زمرے میں آتے ہیں۔ ان میں وٹامن سی کے علاوہ کئی کیمیائی اجزا ایسے ہیں جو بدن میں سوزش کا بٹن بند کردیتے ہیں اور جسم کو پرسکون بناتے ہیں۔ مزیدار ذائقے کے علاوہ ان میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی بھرا ہوتا ہے۔
ہرے پتے والی سبزیاں
پالک، کیل، سلاد کے پتے اور دیگر ہرے پتے والی سبزیوں کی افادیت ہم پہلے بھی بیان کرچکے ہیں۔ ان میں وٹامن اے ، سی، ای اور کے کی اچھی مقدار موجود ہتی ہے جو معدے، چھاتی اور جلد کے سرطان سے بچاتی ہے اور دل کے امراض کو روکتی ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ اندرونی جلن کم کرتی ہیں۔
گری دار میوے
مونگ پھلی، بادام، اخروٹ اور پستے وغیرہ قدرت کا ایک بہترین خزانہ ہیں۔ اس کے علاوہ کدو اور سورج مکھی کے بیج بھی کسی طرح غذائیت سے کم نہیں۔ ایک جانب یہ بلڈ پریشر معمول پر رکھتے ہیں تو دوسری جانب ان میں فائبر کی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے۔ اسی لیے ضروری ہے کہ دو بڑے چمچے بھر کر انہیں روزانہ کھائیں اور اپنے جسم کی اندرونی جلن کو دور کیجئے۔
چکنائی بھری مچھلیاں
سامن، ٹیونا، اور دیگر اقسام کی چکنائی بھری مچھلیوں میں قدرتی طور پر اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ہوت ہیں۔ یہ کیمیائی اور خلوی سطح پر اندرونی سوزش کو روکتے ہیں اور اور دیگر اہم اجزا ہمیں کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔
بیریاں
بلیو بیری، اسٹرابری، اور دیگر اقسام کی بیریاں دماغ کے لیے انتہائی مفید ہوتی ہیں۔ ان میں کئی اقسام کے پروٹین ہمارے جسم میں جلن کم کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق بلیو بیری دماغ کے لیے انتہائی مفید ہیں جو بڑوں اور بچوں پر یکساں اثر کرتی ہیں۔
ٹماٹر
ٹماٹر ایک سستی اور عام دستیاب سبزی ہے جو وٹامن سی اور بہترین کیرٹینوئڈز سے بھری ہوتی ہے۔ اس کا استعمال امراضِ قلب کو دور کرتا ہے اور کئی اقسام کے کینسر کو روکتا ہے۔ اس میں جلن دور کرنے کی اہم ضرورت ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔