- صدر میں دکان سے 35 لاکھ کے موبائل فونز لوٹنے والا افغان گینگ گرفتار
- ناسا نے مریخ کے لیے چار رضاکاروں کی تربیت کا اعلان کردیا
- ہنگامہ آرائی کے مقدمات؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کو جے آئی ٹی نے طلب کرلیا
- زرمبادلہ کے ذخائر 35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- ریاست اور ادارے دہشت گرد اور فتنے کے حکم پر نہیں چل سکتے، مریم نواز
- سرراہ نوجوان لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لینے کیلیے وزیراعظم نے صدر کو خط لکھ دیا
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد آئی فون صارفین بیٹری مسائل کا شکار
- روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
- بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی
- مدافعتی نظام میں ایچ آئی وی کی خفیہ جائے پناہ کی موجودگی کا انکشاف
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے کا اضافہ
- روزہ افطار کرتے دکاندارلٹ گئے، واردات کی فوٹیج وائرل
- خیبر پختون خوا کے میدانی علاقوں میں تعلیمی اداروں کیلیے موسم بہار کی تعطیلات
- سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بنے یا فل بینچ، ہمیں فرق نہیں پڑتا، عمران خان
- چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ ریٹائرڈ، مسرت ہلالی صوبے کی پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس بنیں گی
- حافظ قرآن کیس میں وہ باتیں زیربحث آئیں جو کیس کا حصہ ہی نہ تھیں، جسٹس شاہد
- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
ڈالر کی قلت؛ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کا پاکستان میں کام معطل کرنے پر غور

(فوٹو : فائل)
کراچی: ڈالر کی قلت نے ایکسپورٹ کے لیے بھی خطرہ کھڑا کردیا، غیرملکی شپنگ کمپنیوں نے پاکستان میں خدمات کی فراہمی معطل کرنے پر غور شروع کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شپنگ کمپنیاں فریٹ چارجز کی ادائیگی نہ ہونے اور کارگو میں نمایاں کمی کے سبب خدمات معطل کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ پاکستان شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے حکومت کو ممکنہ صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔
متعلقہ وزارتوں، اسٹیٹ بینک کو ارسال کردہ خط میں شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کی خدمات معطل ہونے سے پاکستان کی برآمدات جاری رکھنا ممکن نہیں رہے گا، شپنگ کمپنیوں کی خدمات معطل ہونے سے برآمدی کارگو کی ترسیل بند ہوجائے گی۔
پاکستان شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے وزیر تجارت نوید قمر، وزیر پورٹس اینڈ شپنگ فیصل سبزواری اور گورنر اسٹیٹ بینک کو خط میں ممکنہ نتائج کی نشان دہی کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ متعلقہ وزارتیں اور اسٹیٹ بینک شپنگ کمپنیوں کو فریٹ چارجز کی ادائیگی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں بصورت دیگر برآمدات رکنے سے معاشی صورتحال اور مخدوش ہونے کا خدشہ ہے۔
شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف کے مطابق سرحدی ممالک کے سوا پاکستان سے تقریباً تمام بین الاقوامی رسد سمندر کے ذریعے بھیجی جاتی ہے۔ کسی بھی قسم کی رکاوٹ پاکستان کی عالمی تجارت کے لیے سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ اگر پاکستان سے بین الاقوامی تجارت کا سلسلہ رک گیا تو معاشی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کارگو کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے غیرملکی شپنگ لائنز پہلے ہی پاکستان میں اپنی خدمات بند کرنے پر غور کر رہی ہیں، اب ڈالر کی قلت کی وجہ سے فریٹ کی ادائیگیاں رکنے سے شپنگ کمپنیوں کا خدمات جاری رکھنا مشکل ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کو فریٹ کی مد میں سالانہ 5 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی جاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔