- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- الیکشن میں دھاندلی اور باجوہ کی پالیسی اب بھی چلتی نظر آرہی ہے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
- چاندوں کی دوڑ میں سیارہ مشتری پھر بازی لے گیا، کل تعداد 92 ہوگئی
- مصروف وُڈ پیکر پرندے نے گھرکی دیوار میں 300 سوکلوگرام پھل ذخیرہ کردیئے
- رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار نے بغاوت کے مقدمے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- میچ فکسنگ؛ کرکٹر آصف آفریدی پر 2 سال کیلئے پابندی
- ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ اکاؤنٹ قائم، کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان
- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
- پشاور پولیس لائنز دھماکے میں فاسفورس استعمال کیا گیا، صدر مملکت
- آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان
- سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کراچی میں سپرد خاک
- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
ڈالر کی قلت؛ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کا پاکستان میں کام معطل کرنے پر غور

(فوٹو : فائل)
کراچی: ڈالر کی قلت نے ایکسپورٹ کے لیے بھی خطرہ کھڑا کردیا، غیرملکی شپنگ کمپنیوں نے پاکستان میں خدمات کی فراہمی معطل کرنے پر غور شروع کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شپنگ کمپنیاں فریٹ چارجز کی ادائیگی نہ ہونے اور کارگو میں نمایاں کمی کے سبب خدمات معطل کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ پاکستان شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے حکومت کو ممکنہ صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔
متعلقہ وزارتوں، اسٹیٹ بینک کو ارسال کردہ خط میں شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کی خدمات معطل ہونے سے پاکستان کی برآمدات جاری رکھنا ممکن نہیں رہے گا، شپنگ کمپنیوں کی خدمات معطل ہونے سے برآمدی کارگو کی ترسیل بند ہوجائے گی۔
پاکستان شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے وزیر تجارت نوید قمر، وزیر پورٹس اینڈ شپنگ فیصل سبزواری اور گورنر اسٹیٹ بینک کو خط میں ممکنہ نتائج کی نشان دہی کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ متعلقہ وزارتیں اور اسٹیٹ بینک شپنگ کمپنیوں کو فریٹ چارجز کی ادائیگی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں بصورت دیگر برآمدات رکنے سے معاشی صورتحال اور مخدوش ہونے کا خدشہ ہے۔
شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف کے مطابق سرحدی ممالک کے سوا پاکستان سے تقریباً تمام بین الاقوامی رسد سمندر کے ذریعے بھیجی جاتی ہے۔ کسی بھی قسم کی رکاوٹ پاکستان کی عالمی تجارت کے لیے سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ اگر پاکستان سے بین الاقوامی تجارت کا سلسلہ رک گیا تو معاشی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کارگو کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے غیرملکی شپنگ لائنز پہلے ہی پاکستان میں اپنی خدمات بند کرنے پر غور کر رہی ہیں، اب ڈالر کی قلت کی وجہ سے فریٹ کی ادائیگیاں رکنے سے شپنگ کمپنیوں کا خدمات جاری رکھنا مشکل ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کو فریٹ کی مد میں سالانہ 5 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی جاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔