- عدالت نے پنجاب حکومت کو 45 ہزار ایکڑ زرعی اراضی فوج کے حوالے کرنے سے روک دیا
- عدالتی حکم پرلاہورمیں کاروباری اوقات کارتبدیل، نوٹیفکیشن جاری
- حکومت کا پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان
- الیکشن کیس میں فل کورٹ بنائیں اس بینچ کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے، نواز شریف
- نابینا افراد کیلئے شام میں بنایا گیا منفرد گاؤں
- پشاور میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سکھ دکاندار قتل، وزیراعلیٰ کا نوٹس
- عمران خان نے مذاکرات کی مشروط آمادگی ظاہر کردی
- شام میں جنگ سے متاثرہ بچوں کو سلانے کے لیے ریڈیواسٹیشن خصوصی لوری نشر کرنے لگے
- گولیمار میں نوجوان پر فائرنگ ایس ایچ او رضویہ کی پرائیویٹ پارٹی نے کی، تحقیقات میں انکشاف
- سربراہی اجلاس میں پاکستان کی عدم شرکت سے تعلقات متاثر نہیں ہونگے، امریکا
- شام پر اسرائیلی حملے میں ایرانی افسر جاں بحق
- کراچی میں زکوۃ تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 3 بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق
- ججز کے درمیان اختلاف عدلیہ کیلیے اچھے نہیں ہیں، پاکستان بار کونسل
- پی ٹی آئی کے لاپتا رہنما اظہرمشوانی گھر واپس پہنچ گئے
- اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر287 روپے برقرار
- نومولود بچھڑے کی کھال پر مسکراتا چہرہ دیکھ کر عوام بھی خوش
- کاٹے جانے پر پودے بھی آہ و بکا کرتے ہیں
- قبل ازوقت پیدا ہونے والے بچے جوانی میں بھی دمے سے متاثرہوسکتے ہیں
- روس اور شمالی کوریا کے درمیان ہتھیاروں کی خرید و فروخت کے شواہد ہیں؛ امریکا
- واٹر ٹینکرکی ٹکر سے 10 سالہ بچہ جاں بحق
ڈکیتی میں گرفتار 4 ملزمان کا 100 سے زائد وارداتیں کرنے کا اعتراف

فوٹو:فائل
کراچی: سرسید ٹاون پولیس کے ہاتھوں گرفتار 4 ملزمان نے دوران تفتیش 100 سے زائد وارداتیں کرنے کا اعتراف کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزمان کی نشاندہی پر چھینے ہوئے 100 موبائل فونز ، 100 پرس ، ڈرائیونگ لائسنس ، پاسپورٹ ، شناختی کارڈز اور دیگر سامان برآمد کرلیے گئے۔
گرفتار ملزمان میں عبدالرحمان عرف سونو، اسامہ، ندیم عرف ڈان، ولید عرف خوف شامل ہیں اور چاروں ملزمان کو سرسید پولیس نے جمعے کو پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا۔
ملزمان زیادہ تر وارداتیں سپرہائی وے پر سبزیوں کے آڑھتی، تاجروں اور دیگر شہریوں کو لوٹتے تھے اور ان کی واردات کا وقت مقرر تھا وہ صبح 8 بجے سے 12 بجے تک وارداتیں کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق ملزمان کا گروپ 12 ملزمان پر مشتمل ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے، ملزمان وارداتوں کے بعد اندرون سندھ میں روپوشی کی زندگی گزارتے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔