- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
وٹامن ڈی سپلیمنٹ، فربہ افراد کے لیے زیادہ مؤثر نہیں ہوتیں، تحقیق
گلوکسٹرشائر: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ موٹاپے کا شکار افراد، جن کا باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) 30 سے زیادہ ہوتا ہے، کے لیے اتنی مؤثر نہیں ہوتیں جتنی 25 سے کم بی ایم آئی والے افراد کے لیے مفید ہوتی ہیں۔
ماہرِ غذا ئیت ڈاکٹر لِنیا پٹیل نے برطانیہ میں 40 سال سے کم عمر 2 ہزار 842 افراد پر کی جانے والی تحقیق سے بتایا کہ وہ لوگ جن کا بی ایم آئی اور کمر کی چوڑائی زیادہ تھی ان میں وٹامن ڈی کی کمی کا مشاہدہ کیا گیا، لیکن حیرت انگیز طورپر جب انہیں وٹامن ڈی کی گولیاں دی گئیں تو وہ دیگر کے مقابلے میں کم مؤثر ثابت ہوئیں۔
بی ایم آئی جسم میں موجود چکنائی کی پیمائش کا ایک طریقہ کار ہے جبکہ کمر کی پیمائش سے یہ بات معلوم ہوتی ہےکہ کسی شخص کے پیٹ پر کتنی چربی موجود ہے۔
ڈاکٹر لِنیا پٹیل کا کہنا تھا کہ محققین کے سامنے دو مسئلے تھے۔ابتداء میں انہوں نے دیکھا کہ جو لوگ موٹاپے کا شکار تھے ان میں وٹامن ڈی کی کمی تھی اور جب سپلیمنٹس کے ذریعے اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کی وٹامن ڈی کی سطح میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا ایک ’نارمل وزن‘ رکھنے والے میں دیکھا گیا۔ لہٰذا یہ بھی ایک مسئلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کا بی ایم آئی زیادہ ہے تو آپ کے کارڈیو میٹابولک بیماریوں(امراضِ قلب، ذیا بیطس، جگر کے مسائل وغیرہ) میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور اگر لوگوں کو وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ دی جائیں تو ان امکانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف لوگوں کا خیال نہ کرتے ہوئے سب کو یکساں انداز میں وٹامن ڈی کی سپلیمنٹ کی تجویز کا دیا جانا ایک مسئلہ تھا۔
مختلف پیچیدگیوں کے خطرات بڑھانے میں وٹامن ڈی کی کمی کا ممکنہ کردار متنازع ہے کیوں کہ متعدد آزمائشوں اور مطالعوں میں ناقابلِ تسلی نتائج فراہم کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر لِنیا پٹیل کے مطابق یہ بھی عین ممکن ہے کہ آزامئشوں میں غلط سوالات کے جوابات طلب کیے جارہے ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔