- آئی ایم ایف سے اسی مہینے معاہدہ ہوجائے گا، وزیراعظم
- سخت سردی جنوری میں لیکن سندھ میں تعطیلات دسمبر میں
- طیبہ ہراسگی کیس؛ ہائیکورٹ نے پی اے سی کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا
- رونالڈو کو تحفے میں ملی قیمتی پتھروں سے بنی گھڑی کی مالیت کیا ہے؟
- پی ٹی آئی نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی چیلنج کردی
- باجوہ لیک کیس میں گرفتار ایف بی آر اہلکاروں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
- اسنوکر چیمپیئن شپ؛ برطانوی کیوئسٹ کو پاکستانی کیوئسٹ کے ہاتھوں شکست
- کراچی؛ کرایے کی کار چلانے والا 2 بچوں کا باپ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ہلاک
- ڈالر کی اڑان جاری، مزید 7 روپے مہنگا
- دو سے زیادہ نشستوں پر الیکشن لڑنے سے روکنے کی درخواست پر اعتراض کالعدم
- لاہور میں اے ٹی ایم ہیک کرنے کی کوشش ناکام، ہیکر گرفتار
- ثانیہ مرزا نے ٹینس کورٹ کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہہ دیا، ویڈیو وائرل
- بلدیہ شرقی کے زیر انتظام کئی صحت مراکز غیر فعال، مریض رل گئے
- ڈھائی لاکھ ٹن چینی کی برآمد، وفاقی حکومت نے شرائط تبدیل کر دیں
- فحاشی و عریانی کا سیلاب
- اسلام میں دوستی کا معیار
- ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور بیٹے کو کلین چٹ دیدی، مقدمہ خارج
- صابرین کے لیے خوش خبری
- فواد چودھری کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
- اسلاموفوبیا میں مبتلا انتہا پسندوں کی حرکت کو سختی سےمسترد کرتے ہیں، سوئیڈن
موجودہ ملکی حالات کے ذمہ دار سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ ہیں، شاہد خاقان

ہمارے سیاسی نظام میں وہ صلاحیت نہیں کہ عوام کے مسائل حل کرے،شاہد خاقان، مفتاح اسماعیل و دیگر کی کوئٹہ میں نیوز کانفرنس (فوٹو:فائل)
کوئٹہ: مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہمارے سیاسی نظام میں وہ صلاحیت نہیں کہ عوام کے مسائل حل کرے، ملک جن مسائل کا شکار ہے ان حالات کے سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ سب ذمہ دار ہیں۔
یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں مفتاح اسماعیل، نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی اور مصطفی نواز کھوکھر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارے سیاسی نظام میں وہ صلاحیت نہیں کہ عوام کے مسائل حل کرے، آج سیاست اصل میں انتقام، گالیاں دینے اور ایک دوسرے کی بے عزتی کرنے کا نام ہے، ہماری کوشش ہے کہ ایسے غیر سیاسی فورم پر ان مسائل کا حل عوام کے سامنے رکھا جائے، معاشی بدحالی اور سیاسی کشمکش میں یہ مسائل حل نہیں ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیشت کے لیے کوئی معجزاتی حل نہیں، ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ان حالات کے سیاسی قیادت اور اسٹیبلشمنٹ سب ذمہ دار ہیں، میں یہاں اپنی جماعت اور حکومت کا دفاع کرنے نہیں آیا لیکن پچھلے بیس سال کی خرابیوں کا ازالہ 8 ماہ میں ممکن نہیں۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو 21 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرنے ہیں۔
نواب زادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ ہم نے کوشش کرکے بلوچستان کے مسائل کو پاکستان کی سیاسی قیادت کے سامنے پیش کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گوادر میں مولانا ہدایت الرحمن اور دیگر اسیروں کو رہا کرکے کیسز ختم کیے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔