- روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
- بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی
- مدافعتی نظام میں ایچ آئی وی کی خفیہ جائے پناہ کی موجودگی کا انکشاف
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے کا اضافہ
- روزہ افطار کرتے دکاندارلٹ گئے، واردات کی فوٹیج وائرل
- خیبر پختون خوا کے میدانی علاقوں میں تعلیمی اداروں کیلیے موسم بہار کی تعطیلات
- سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بنے یا فل بینچ، ہمیں فرق نہیں پڑتا، عمران خان
- چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ ریٹائرڈ، مسرت ہلالی صوبے کی پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس بنیں گی
- حافظ قرآن کیس میں وہ باتیں زیربحث آئیں جو کیس کا حصہ ہی نہ تھیں، جسٹس شاہد
- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
- ٹیریان کیس؛ عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل
- وزیراعظم کا جسٹس فائز کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا حکم
- عمران خان کی تمام مقدمات کے اخراج کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
- قومی اسمبلی؛ حکومت کا ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی سبسڈی ختم کرنے کا اعتراف
- نہیں چاہتا! جو میرے ساتھ ہوا بابراعظم کے ساتھ بھی ہو، سرفراز احمد
- مہنگائی کے اثرات؛ لیڈیز ٹیلرز رمضان میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
کچے کے ڈاکو شہریوں کو لڑکیوں سے دوستی کا لالچ دیکر یرغمال بنانے لگے

فوٹو فائل
رحیم یار خان: کچے کے ڈاکوؤں نے سوشل میڈیا پر استعمال کرکے شہریوں کو لڑکیوں سے دوستی اور سستی گاڑیوں کا لالچ دیکر اغوا کرنا شروع کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کچے ڈاکوؤں نے سوشل میڈیا کو ہتھیار بنالیا، شہریوں کو لڑکیوں سے دوستی اور مختلف اشیاء سستی قیمت پر فراہم کرنے کا لالچ دیکر کر یرغمال بنانے لگے۔
لالچ کے باعث اغوا ہونے والے شہریوں پر تشدد کی ویڈیوز اہل خانہ کو بھیجی جانے لگیں، جس میں مغوی کی رہائی کے عوض بھاری تاوان طلب کررہے ہیں۔
مغوی شہریوں کے اہلخانہ کی شکایات موصول ہونے پر پولیس نے ٹارگٹڈ آپریشن کرتے ہوئے 10 مغویوں کو بازیاب کرایا جب کہ آپریشن کے دوران 7 ڈاکو ہلاک اور تین گرفتار بھی کیے گئے۔
پولیس نے عوما سے کسی بھی ہنی ٹریپ میں نہ آنے کی اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد افراد اب بھی ڈاکوؤں کی قید میں موجود ہیں۔
پولیس کے مطابق پنجاب اور بلوچستان کی سرح پر ڈاکوؤں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں جب کہ ڈاکو اینٹی ایئرکرافٹ گنز سمیت جدید اسلحے سے لیس ہیں اور پولیس اتنے جدید اسلحے سے لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔