- شیخ رشید کی گرفتاری پر عمران خان کی شدید مذمت
- شیخ رشید کا گرفتاری کے بعد میڈیا کے سامنے اہم بیان
- سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا گیا
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کردیا
- آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی
- شاہین آفریدی اپنے نکاح کیلئے اہلخانہ کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے
- شاہد آفریدی نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا
- سندھ میں 3 دن سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سوئی سدرن
- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
پاکستان کا بیڑہ غرق ہی ایمنسٹی نے کیا ہے، جسٹس فائز

برطانوی وزیراعظم کا چالان ہو گیا، یہاں وزیراعظم تو دور کسی ڈی سی یا سی ڈی اے افسر کا چالان کر کے دکھائیں، جسٹس فائز
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی کے خلاف کسٹمز کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایمنسٹی دینے کا اختیار پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کو حاصل ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی کے خلاف کسٹمز کی اپیل کی سماعت کی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کسٹمز وکیل سے کہا کہ آپ سو رہے ہیں یا اپنی پوسٹیں بیچ رہے ہیں، گاڑی کوئی جیب میں ڈال کر نہیں لاتا اور نہ ہی اڑ کر آتی ہے، جب گاڑی آ جاتی ہے تو اس کے پیچھے پڑ جاتے ہیں، گاڑی آئی کیسے اس کا کوئی جواب نہیں، آپ ذرا چمن بارڈر پر جائیں اور دیکھیں گاڑی کیسے آتی ہے۔
کسٹمز کے وکیل نے کہا کہ اس حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کا ایک فیصلہ موجود ہے، اگر ایک گاڑی غیر قانونی طریقے سے آتی ہے تو وہ کسٹمز کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ لیکن آپ یہ جواب نہیں دیتے کہ گاڑی آئی کیسے؟ آپ کی استدعا یہ ہونی چاہیے کہ آپ اپنے ٹیکس وصول کریں لیکن آپ گاڑی کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔
دوران سماعت کسٹمز ایمنسٹی اسکیمز کا حوالے دینے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا بیڑہ غرق ہی ایمنسٹی نے کیا ہے، ون ٹائم ایمنسٹی کوئی سو بار ہو چکی ہے، ہر ادارہ ایمنسٹی دے رہا ہے، ہم نالائق ہیں گاڑیاں روک نہیں سکتے اس لیے ایمنسٹی دے رہے ہیں، ہم ایف بی آر سے ڈیٹا منگوا لیتے ہیں آج تک کتنی ایمنسٹی دی ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سونا، چاندی کی اسمگلنگ کی تو سمجھ آتی ہے گاڑی کیسے اسمگل ہو سکتی ہے؟ ابھی اسلام آباد کی سڑکوں پر عجیب نمبر پلیٹ والی گاڑیاں چل رہی ہیں، یہ گاڑیوں والے شاید بہت طاقتور لوگ ہیں نہ کسٹمز والے چیک کرتے ہیں نہ پولیس، آپ نے قانون کا مذاق بنا کر رکھ دیا ہے، برطانوی وزیراعظم کا سیٹ بیلٹ نہ باندھنے کیوجہ سے چالان ہو گیا، برطانوی وزیراعظم نے اپنے عمل پر معافی بھی مانگی، آپ اپنے وزیراعظم تو دور کسی ڈی سی یا سی ڈی اے افسر کا چالان کر کے دکھائیں۔
عدالت نے گاڑی ضبط کرنے کی پاکستان کسٹمز کی اپیل مسترد کردی۔
پاکستان کسٹمز نے 1998 ماڈل کا ہینو ٹرک 2018 میں پکڑا تھا۔ اپیلٹ ٹربیونل نے فیصلہ پاکستان کسٹمز کے خلاف دیا تھا، جسے کسٹمز نے چیلنج کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔