- ججز کی آڈیوز ، وڈیوز ریلیز پر چیف جسٹس سخت برہم
- حکومت کا سحر افطار و تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ
- ’’پاکستان کو بھارت سے 2011 کے سیمی فائنل میں شکست کا بدلہ لینا ہے‘‘
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی، توہین عدالت کی درخواست پر آئی جی سے رپورٹ طلب
- لاہور ہائیکورٹ کا 1990 سے 2001 تک توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم
- چال باز مودی سرکار نے عیاری سے امریکی سینیٹ کو جال میں پھنسا لیا
- روپے کی قدر کم ترین سطح پر، معاشی مشکلات میں اضافہ
- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
ملکی آبادی میں اضافے کیلیے اقدامات ابھی یا کبھی نہیں کی بنیاد پر کرنے ہیں؛ جاپان

جاپان میں گزشتہ برس شرح پیدائش کم ترین سطح پر رہی، فوٹو: فائل
ٹوکیو: جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا نے شرح آبادی میں خطرناک حد تک کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاپان کی سکڑتی آبادی کو روکنا ناگزیر ہوگیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا نے زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ ابھی یا کبھی نہیں کی بنیاد پر حل ہونا چاہیے۔
قبل ازیں پارلیمنٹ سے خطاب میں وزیراعظم فومیو کیشیدا نے کہا تھا کہ وہ جون تک بچوں سے متعلق پالیسیوں کے لیے بجٹ کو دوگنا کرنے کے منصوبے پیش کریں گے اور اس معاملے کی نگرانی کے لیے بچوں اور خاندانوں کی ایک نئی سرکاری ایجنسی اپریل میں قائم کی جائے گی۔
سال کے پہلے پارلیمانی اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم فومیو کیشیدا کا مزید کہنا تھا کہ ہماری قوم اس بات کے دہانے پر ہے کہ آیا وہ اپنے سماجی افعال کو برقرار رکھ سکتی ہے یا نہیں۔
خیال رہے کہ جاپان میں شرح پیدائشں گزشتہ برس پہلی بار 8 لاکھ سے کم ہوگئی جو کم ترین سطح ہے۔ جس کے تدارک کے لیے جاپان زیادہ بچے پیدا کرنے پر نقد بونس اور بہتر فوائد کی پیشکش بھی کر رہا ہے۔
یووا پاپولیشن ریسرچ سروے کے مطابق جاپان بچوں کی پرورش کے لیے چین اور جنوبی کوریا کے بعد دنیا کا تیسرا مہنگا ترین ملک ہے۔
واضح رہے کہ جاپان کی طرح چین میں بھی گزشتہ برس 60 برسوں میں پہلی بار شرح آبادی کم ترین سطح پر دیکھی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔