بجلی بریک ڈاؤن، کراچی کو 30 کروڑ گیلن پانی فراہم نہ ہوسکا

اسٹاف رپورٹر  پير 23 جنوری 2023
دھابے جی، حب ڈیم، گھارو، این ای کے، پپری سے شہر کو پانی کی فراہمی بند ہوگئی، بجلی بحال نہ ہوئی تو بڑا بحران آجائیگا (فوٹو : فائل)

دھابے جی، حب ڈیم، گھارو، این ای کے، پپری سے شہر کو پانی کی فراہمی بند ہوگئی، بجلی بحال نہ ہوئی تو بڑا بحران آجائیگا (فوٹو : فائل)

  کراچی: بجلی کے ملک گیر بریک ڈاؤن کے سبب کراچی میں پانی کی فراہمی کا نظام معطل ہوگیا، شہر کو 30 کروڑ گیلن پانی فراہم نہ ہونے سے پانی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کے اثرات کراچی میں بھی مرتب ہوئے، بجلی بند ہوتے ہی کراچی میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر رک ہوگئی، شہر میں پانی فراہم کرنے والی لائف لائن دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی بند ہوگئی جس سے شہرکو یو میہ 44 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

حب ڈیم دوسرا بڑا ذریعہ ہے جہاں سے یومیہ 10 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے وہاں سے بھی پانی فراہم نہ ہوسکا، اسی طرح گھارو، این ای کے، پیپری پمپنگ اسٹیشن سے بھی پانی کی فراہمی بند ہوگئی، رات گئے تک 30 کروڑ گیلن سے زائد پانی شہر کو فراہم نہیں کیا ا سکا جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہوگئی۔

بجلی کے بریک ڈاؤن کے دوران دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر 72 انچ قطر کی لائن نمبر 5 پھٹ گئی جس کی وجہ سے مزید دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ لائن پر مرمتی کام شروع کر دیا گیا ہے 48 گھنٹوں میں مرمتی کام مکمل کرلیا جائے گا۔ واٹر بورڈ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہے لہذا پانی احتیاط سے استعمال کریں۔

آخری اطلاعات تک دھابیجی، گھارو، این ای کے پمپنگ اسٹیشنز میں شام ساڑھے 6 بجے تک بجلی بحال ہوگئی تھی تاہم حب ڈیم میں بجلی بحال نہیں ہوسکی تھی، کچھ دیر بعد پھر تمام پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی معطل ہوگئی۔ رات گئے تک شہر کو 30 کروڑ گیلن سے زائد پانی فراہم نہیں کیا جاسکا تھا جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہوگی۔

ذرائع واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ اگر بجلی میں کوئی تعطل نہیں آتا تو شہر میں پانی کی فراہمی معمول پر آنے میں 48 سے 72 گھنٹے تک لگ سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔