سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی تحقیقات کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

ویب ڈیسک  بدھ 25 جنوری 2023
کیا یہ اچھا نہیں ہوگا کہ سب ٹھیک ہو جائیں؟ چیف الیکشن کمشنر کے دوران سماعت ریمارکس (فوٹو فائل)

کیا یہ اچھا نہیں ہوگا کہ سب ٹھیک ہو جائیں؟ چیف الیکشن کمشنر کے دوران سماعت ریمارکس (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست  پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

الیکشن کمیشن میں سماعت کے دوران درخواست گزار پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے تمام جماعتوں کی فنڈنگ کی چھان بین کا حکم دیا تھا۔عدالتی فیصلے کے مطابق 5 سال تک کے اکاؤنٹس کی پڑتال کی جا سکتی ہے۔کمیشن پولیٹیکل فنانس ونگ کی رپورٹ کے مطابق سیاسی جماعتوں کے کھاتوں میں بے ضابطگیاں ہیں۔الیکشن کمیشن نے 19 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جن سیاسی جماعتوں نے جواب دے دیا ہے، انہیں سن لیں گے لیکن جو سیاسی جماعتیں جواب نہیں دے رہیں، ان کا حقِ دفاع آج ختم کردیں گے۔

درخواست کی سماعت کے دوران جماعت اسلامی کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی نے درخواست میں عمومی الزامات عائد کیے ہیں۔جماعت اسلامی کے اکاؤنٹس پر کوئی ٹھوس اعتراض نہیں کیا گیا۔ پی ٹی آئی دوسروں کو ٹھیک کرنے کے بجائے خود کو ٹھیک کرے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کیا یہ اچھا نہیں ہوگا کہ سب ٹھیک ہو جائیں؟۔

وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف الزامات واضح تھے، جس پر اسکروٹنی ہوئی۔

مسلم لیگ ن کے وکیل نے کہا کہ اکاؤنٹس کی چھان بین کرنا الیکشن کمیشن کی صوابدید ہے۔کوئی سیاسی جماعت درخواست دائر کرکے دیگر کو بدنام نہیں کر سکتی۔اکبر بابر پی ٹی آئی کے اپنے رکن تھے، جنہوں نے فنڈنگ کے خلاف درخواست دی۔فارن فنڈنگ سیاسی لفظ ہے، دراصل کیس ممنوعہ فنڈنگ کا ہوتا ہے۔الیکشن کمیشن ریگولیٹر ہے، جسے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔