- مکی آرتھر کی عدم موجودگی میں یاسر عرفات کو جُزوقتی ہیڈکوچ بنانے کا فیصلہ
- ایف بی آر کا عوام کے ٹیکسز سے اپنے افسران کو بھاری مراعات دینے کا فیصلہ
- سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
- پشاور دھماکا؛ پولیس جوانوں کو احتجاج پر نہ اکسائیں، لاشوں پر سیاست نہ کریں، آئی جی کے پی
- ایران کا حالیہ ڈرون حملوں پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان
- حفیظ بھی نمائشی میچ میں شرکت کرینگے، مگر بطور کھلاڑی نہیں!
- بابراعظم نے ٹرافیز اور کیپس کیساتھ تصاویر شیئر کردیں
- پی ٹی آئی دور میں تعینات 97 لا افسران کو کام سے روکنے کا نوٹیفکیشن معطل
- پاکستان کو سیکورٹی چیلنجز کا حل تلاش کرنا چاہیے، طالبان حکومت
- مبینہ بیٹی چھپانے پر عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ
- پولیس لائنز دھماکے سے پہلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- عوام پر بوجھ بڑھائے بغیر 1500 ارب کی اضافی ٹیکس وصولی ممکن، پاکستان بزنس کونسل
- شہباز گل کیس میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پاک ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ نافذ العمل کردیا گیا
- پنجاب و کے پی کا عدم تعاون، سندھ کی عدم دلچسپی، ’’توانائی بچت مہم‘‘ ناکام
- پوائنٹ آف سیلز رجسٹریشن نہ کرانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
- بیرسٹرشہزاد الٰہی کو نیا اٹارنی جنرل پاکستان مقررکرنے کا فیصلہ
- مکی آرتھر کا دوبارہ کوچ بننا ’’ پاکستان کرکٹ پر طمانچہ‘‘ ہے، مصباح
- گیس پائپ لائن منصوبہ کراچی کے بجائے گوادرسے شروع کرنے پرغور
- مس انوائسنگ سے منی لانڈرنگ زرمبادلہ باہر بھجوانے کا انکشاف
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی بازیابی کی درخواست خارج کردی

لاہور ہائی کورٹ کے 4 مرتبہ آرڈرز کے باوجود فواد چودھری کو ہائی کورٹ میں پیش نہیں کیا گیا
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کی بازیابی سے متعلق درخواست خارج کردی۔
ہائی کورٹ میں فواد چوہدری کو حبس بے جا میں رکھنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ڈیڑھ بجے فواد چوہدری کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
وقفے کے بعد دوبارہ سماعت ہوئی لیکن فوادچوہدری کو پیش نہ کیا گیا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ فوادچوہدری جہاں بھی ہیں فورا عدالت میں پیش کیاجائے۔
پی ٹی آئی وکیل نے بتایا کہ اطلاعات ہیں فوادچوہدری کواسلام آبادلےگئےہیں۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے حکم دیا کہ میں جوآرڈرکرتاہوں عملدرآمدکیلئےکرتاہوں، میرےآرڈرہیں کہ فوادچوہدری کوعدالت پیش کیاجائے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ آدھاگھنٹہ دیں، ابھی عملدرآمدکراتاہوں۔ عدالت نےسماعت 2 بجےتک ملتوی کردی۔ 2 بجے سماعت ہوئی تب بھی فواد چوہدری کو عدالت میں پیش نہ کیا گیا جس پر عدالت نے سماعت 3 بجے تک ملتوی کردی۔
3 بجے سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو فواد چوہدری کے وکلا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس فواد چوہدری کو لیکر اسلام آباد روانہ ہوگئی ہے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ اگر اسلام آباد پہنچ بھی گئے ہیں تو انہیں واپس لائیں۔
دوبارہ سماعت ہوئی تو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ایک مقدمہ درج ہوا ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ میں آپ کو بعد میں سنوں گا، پہلے آرڈر پر عملدرآمد کریں۔
عدالت نے آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے سماعت شام چھ بجے تک ملتوی کردی۔
چھ بجے سماعت ہوئی تو فواد چوہدری کو پھر عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
آئی جی پنجاب نے پیش ہوکر بتایا کہ فواد چوہدری پنجاب پولیس نہیں بلکہ اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں، میں رحیم یار خان میں تھا جہاں موبائل سگنلز کا مسئلہ تھا، مجھے عدالتی حکم کی تاخیر سے اطلاع ملی، تب فواد چوہدری اسلام آباد پہنچ چکے تھے، مجھے اگر جلدی پتہ جل جاتا تو میں عدالتی حکم پر عملدرآمد کرواتا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے پی ٹی آئی وکیل سے کہا کہ آپ اس عدالت سے کیا چاہتے ہیں، یہ ایف آئی آر اسلام اباد میں درج ہوئی ہیں جنہیں خارج کرنے کا اختیار اسلام آباد ہائیکورٹ کے پاس ہے۔
وکیل نے کہا کہ فواد چوہدری کو اس عدالت میں پیش کیا جائے اور گرفتاری غیر قانونی قرار دی جائے، پولیس کو 4 مواقع دیے لیکن انہوں نے فواد کو پیش نہیں کیا۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ فواد چوہدری کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے،یہ کیسے ثابت کر سکتے ہیں کہ یہ غیر قانونی حراست ہیں۔
عدالت نے کہا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری میں غیر قانونی کیا ہے، اگر آپ مقدمے کا اخراج چاہتے ہیں تو اسلام آباد ہائیکورٹ فورم ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی بازیابی سے متعلق درخواست خارج کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔