- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- الیکشن میں دھاندلی اور باجوہ کی پالیسی اب بھی چلتی نظر آرہی ہے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
- چاندوں کی دوڑ میں سیارہ مشتری پھر بازی لے گیا، کل تعداد 92 ہوگئی
- مصروف وُڈ پیکر پرندے نے گھرکی دیوار میں 300 سوکلوگرام پھل ذخیرہ کردیئے
- رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار نے بغاوت کے مقدمے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- میچ فکسنگ؛ کرکٹر آصف آفریدی پر 2 سال کیلئے پابندی
- ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ اکاؤنٹ قائم، کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان
- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
- پشاور پولیس لائنز دھماکے میں فاسفورس استعمال کیا گیا، صدر مملکت
- آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان
- سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کراچی میں سپرد خاک
- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
- پنجاب میں افسران کے تقرر و تبادلوں کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
- پی ایس ایل8 کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- کراچی پیچھے چلا گیا اور کچی آبادیاں زیادہ ہوگئیں، سندھ ہائی کورٹ
افغانستان؛ جما دینے والی سردی میں ہلاکتوں کی تعداد 150 ہوگئی

افغانستان میں درجہ حرارت منفی 28 تک پہنچ گیا، فوٹو: فائل
کابل: افغانستان میں شدید سردی سے ایک ہفتے کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 150 ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں رواں موسم میں درجۂ حرارت منفی 28 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا اور معمولات زندگی معطل ہوکر رہ گئے۔ شہری گھروں میں محصور ہوگئے لیکن ٹوٹے پھوٹے گھر انھیں موسم کی سختی سے بچانے میں ناکام رہے۔
طالبان حکام نے تصدیق کی ہے کہ شدید سرد موسم کے باعث ایک ہفتے کے دوران 150 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں سرد موسم کی وجہ سے 70 ہزار سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
افغانستان میں موجودہ موسم سرما میں سردی بھی معمول سے زیادہ پڑ رہی ہے اور جنگ زدہ ملک میں امدادی کاموں کے لیے دستیاب این جی اوز نے بھی کام کرنا بند کردیا ہے۔ جس کے بعد امداد شہریوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہے۔
این جی اوز نے افغانستان میں کام کرنا بند تنظیم کی خواتین ورکرز پر طالبان کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے ردعمل میں کیا تھا تاہم اب این جی اوز نے موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے امدادی کاموں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔