- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
- نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
- لاہور؛ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار، لڑکی بازیاب
- کوئٹہ: رمضان المبارک کے دوران مسالہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
- شاداب کو بابراعظم کے نائب سے ہٹائے جانے کا امکان
- بلوچستان کے نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق
- دبئی جانیوالے مسافر سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد
افغانستان؛ جما دینے والی سردی میں ہلاکتوں کی تعداد 150 ہوگئی

افغانستان میں درجہ حرارت منفی 28 تک پہنچ گیا، فوٹو: فائل
کابل: افغانستان میں شدید سردی سے ایک ہفتے کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 150 ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں رواں موسم میں درجۂ حرارت منفی 28 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا اور معمولات زندگی معطل ہوکر رہ گئے۔ شہری گھروں میں محصور ہوگئے لیکن ٹوٹے پھوٹے گھر انھیں موسم کی سختی سے بچانے میں ناکام رہے۔
طالبان حکام نے تصدیق کی ہے کہ شدید سرد موسم کے باعث ایک ہفتے کے دوران 150 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں سرد موسم کی وجہ سے 70 ہزار سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
افغانستان میں موجودہ موسم سرما میں سردی بھی معمول سے زیادہ پڑ رہی ہے اور جنگ زدہ ملک میں امدادی کاموں کے لیے دستیاب این جی اوز نے بھی کام کرنا بند کردیا ہے۔ جس کے بعد امداد شہریوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہے۔
این جی اوز نے افغانستان میں کام کرنا بند تنظیم کی خواتین ورکرز پر طالبان کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے ردعمل میں کیا تھا تاہم اب این جی اوز نے موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے امدادی کاموں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔