انگلش کرکٹرز نے اپنے ڈیٹا کی ’قیمت‘ مانگ لی

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 26 جنوری 2023
مذہبی طور پرجوئے کیخلاف پلیئرز کا ڈیٹا بھی بک میکرز استعمال کرنے لگے۔ فوٹو : فائل

مذہبی طور پرجوئے کیخلاف پلیئرز کا ڈیٹا بھی بک میکرز استعمال کرنے لگے۔ فوٹو : فائل

کراچی: انگلش کرکٹرز نے بھی اپنے ڈیٹا کی ’قیمت‘ مانگ لی جب کہ پروفیشنل ایسوسی ایشن 500 ملین پاؤنڈ کے ہرجانہ کیس کی مہم میں شامل ہو گئی۔

انگلینڈ میں کسی بھی انفرادی شخص کا ڈیٹا بغیر اجازت استعمال کرنا خلاف قانون ہے ،البتہ وہاں نہ صرف شرطوں کا کاروبار کرنے والی فرمز بلکہ کلبز بھی کھلاڑیوں کا ڈیٹا ان کی اجازت کے بغیر استعمال کررہے ہیں۔

بک میکرز کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں سے آگاہی حاصل کرکے اسے جواریوں کو مات دینے کیلیے استعمال کرتے ہیں، اسی طرح کلبز بھی کھلاڑیوں کی پرفارمنسز کا ڈیٹا حاصل کرکے ان کی قدر کا تخمینہ لگاتے ہیں۔

سابق فٹبالر منیجر رسل سلیڈ نے کھلاڑیوں کے ڈیٹا رائٹس کیلیے جنگ شروع کی اور وہ بک میکرز پر 500 ملین پاؤنڈ ہرجانے کی مہم کا آغاز کرچکے ہیں، اس پر سیکڑوں کھلاڑیوں نے دستخط کردیے ہیں، اب اس مہم میں انگلینڈ کی پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن بھی شامل ہوگئی۔

چیف آپریٹنگ آفیسر ڈیرل مچل کا کہنا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں اس معاملے کو نمٹانے کا یہی مناسب ترین وقت ہے، یہ پی سی اے کیلیے بھی موقع ہے کہ ہم اپنے کرکٹرز کے ڈیٹا حقوق کا تحفظ کریں۔

یاد رہے کہ مسلمان کھلاڑیوں کا ڈیٹا بھی بک میکرز استعمال کررہے ہیں جو مذہبی طور پر جوئے کے خلاف ہیں۔

62 سالہ سلیڈ نے کہاکہ مجھے امید ہے پروفیشنل فٹبالرز ایسوسی ایشن بھی جلد ہی اس سلسلے میں مہم کو جوائن کرے گی،لوگ ان ایتھلیٹس سے لاکھوں پاؤنڈ کما رہے ہیں، کمپنیاں پلیئرز کے ڈیٹا حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہیں، اس لیے کھلاڑیوں کو اپنے ڈیٹا پر کنٹرول واپس حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔