- پشاور یونیورسٹی بندش کیخلاف طلبہ تنظیم کا صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان
- عماد وسیم نے شارجہ کی پچز اور کنڈیشنز کو مشکل ترین قرار دے دیا
- عمران خان نے 7 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کیلیے درخواست دے دی
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- معاشرہ اور عدم برداشت
- آئل سیکٹر اسٹیک ہولڈرز کافارن ایکسچینج نقصانات پر تحفظات کا اظہار
- نئے کھلاڑی بابراعظم جیسا نہیں کھیل سکتے، حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، شاداب
- 8ماہ میں موبائل فونز 68 فیصد، ایل این جی درآمدات 17 فیصد کم
- سرکاری حج اخراجات میں 45 سے 50 ہزار تک کمی کا عندیہ
- عمران خان کیخلاف مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی
- تنخواہ کم اخراجات زیادہ، ایف بی آر ملازم کا وزیراعظم کو خط، کرپشن کی اجازت مانگ لی
- حکومتی بے عملی سے توانائی کے مسائل میں اضافہ، حل نظر نہیں آرہا
- افغانستان کیخلاف ٹی 20 سیریز میں شکست، شاہد آفریدی کا ردعمل سامنے آگیا
- ’’آئی لو یو احمد شہزاد‘‘
- کیریبیئن کشتی رنز کے طوفان میں ڈوب گئی
- اسلام آباد اور لاہور سے منشیات قطر، دبئی اور بنکاک اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- حریت رہنما جلیل احمد اندرابی کی بھارت کے ہاتھوں شہادت کو27 سال مکمل
- دورہ پاکستان؛ اسٹارز سے عاری کیوی ٹی 20 اسکواڈ کا اعلان
- مسلسل چار بار صفر پر آؤٹ ہونے کا منفی ریکارڈ عبداللہ شفیق کے ساتھ جڑ گیا
- کیا تنزانیہ کی پراسرار جھیل جانوروں کو پتھر کا بنا رہی ہے؟
امریکا: بہو سے 12 سال تک جبری مشقت کروانے والےپاکستانی خاندان کو سزا

خاندان کے تینوں افراد نے متاثرہ خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا اورانتہائی مشقت طلب کام کروائے:فوٹو:چیسٹرفیلڈ کاؤنٹی پولیس
واشنگٹن: امریکا میں بہو سے 12 سال تک جبری مشقت کروانے والے پاکستانی خاندان کو قید کی سزا سنا دی گئی۔
امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ریاست ورجینیا میں رہائش پذیر پاکستانی خاندان کے 3 افراد 80 سالہ زاہدہ امان کو 12 سال اوران کے بیٹوں 48 سالہ محمد ریحان چوہدری اور 55 سالہ محمد نعمان چوہدری کو بالترتیب 10 سال اور5 سال کی قید کی سزا سنائی گئی۔
عدالت نے زاہدہ امان اورریحان چوہدری کو متاثرہ خاتون کو ڈھائی لاکھ ڈالر ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ زاہدہ امان نے 2002 میں اپنے بیٹے کی شادی متاثرہ خاتون سے کروائی اور بیٹے کے گھر چھوڑ کے جانے کے باوجود 12 سال تک جبری مشقت کروائی۔
عدالت میں پیش کیے گئے ثبوتوں کے مطابق ملزمان نے خاتون سے گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کروایا۔ ان پر جسمانی اور زبانی تشدد کیا اور اُنھیں پاکستان میں اپنے خاندان سے بات نہیں کرنے دی گئی۔
متاثرہ خاتون سے ان کی امیگریشن دستاویزات اور پیسے بھی ہتھیا لیے اور دھمکی دی کہ اُنھیں پاکستان ڈی پورٹ کروا کرانہیں ان کے بچوں سے جدا کر دیا جائے گا۔ اس مقدمے کا ٹرائل مئی 2022 میں 7 روز تک جاری رہا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔