- امریکا نے زلمے خلیل زاد کے عمران خان سے متعلق بیانات کو ذاتی رائے قرار دیدیا
- سعودی عرب میں بس الٹنے سے 20 عمرہ زائرین جاں بحق
- افغانستان کیخلاف آخری ٹی 20 میچ میں شاداب خان کے نام بڑا ریکارڈ
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان افغانستان کو شکست دے کر وائٹ واش سے بچ گیا
- روسی فوجیوں کو اولمپک میں کھلانے کی تجویز پر یوکرینیوں کے تحفظات
- عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی، پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف مقدمہ درج
- امریکا: اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک
- لیسکو کا زمان پارک میں بجلی کی مبینہ چوری پر نوٹس جاری
- ایف آئی اے کی لاہور میں کارروائی، جعلی چیک بنانے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی میں سیاسی جماعت کا بلدیاتی امیدوار ڈکیتی کرتے ہوئے گرفتار
- چاند پر بکھرے کانچ کے ٹکڑوں میں اربوں ٹن پانی موجود
- ای سی سی کا 173 ادویات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ
- لاہور ہائیکورٹ کا 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی پبلک کرنے کا حکم
- بھارتی سکھوں کا گرفتار نوجوانوں کی رہائی کیلیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم
- کوئٹہ، رمضان سستا بازار میں مارکیٹ ریٹ پر اشیا کی فروخت
- کراچی: ملیر میں دکاندار کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
- پشاور میں مفت آٹے پر عوام کا دھاوا، لوگ جان کی پروا کیے بغیر چلتے ٹرک پر لٹک گئے
- جسٹس منصوراور جسٹس مندو خیل کا فیصلہ ہمارے بیانیے کی جیت ہے، مریم نواز
- سپریم کورٹ کے وکیل منصورعثمان اعوان اٹارنی جنرل آف پاکستان مقرر
- جرمنی میں بدترین ہرتال نے نقل و حمل کا نظام درہم برہم کردیا
امریکی ہائی اسکول کی لائٹیں مسلسل 15 ماہ سے روشن

میساچیوسیٹس میں واقع ایک ہائی اسکول میں کمپیوٹرخرابی کی وجہ سے لائٹیں اگست 2021 سے جل رہی ہیں اور اب تک نہیں بجھی ہیں۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل
بوسٹن: میساچیوسیٹس میں واقع ایک بڑے ہائی اسکول (کالج) کی لائٹیں اگست 2021 سے اب تک روشن ہیں اور سرتوڑ کوشش کے باوجود بھی اسے بند نہیں کیا جاسکا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ خودکار روشنیاں ہیں جو سافٹ ویئر کی غلطی کی وجہ سے بند نہیں ہورہی تاہم انجینیئر اس کی جڑ تک پہنچ چکے ہیں اور توقع ہے کہ اگلے ماہ تک اسے بند کرنا ممکن ہوگا۔ منی شاگ ریجنل ہائی اسکول کے 7000 بلب اور ایل ای ڈی اب تک روشن ہیں اور ان سب کو ایک ایک کرکے نکالنا ممکن نہیں جبکہ مرکزی پاور لائن بند کرنے سے پورے کالج کی بجلی غائب ہوجائے گی۔
اسکول کے مالیاتی افسر آرون اوسبورن نے بتایا کہ اس بجلی کا بل بہت زیادہ ہے جو ٹیکس دہندگان کی جیبوں سے جارہا ہے۔ یہ کالج 248,000 مربع فٹ وسیع ہے اور سات ہزار روشنیوں کے مسلسل جلنے سے ہرما ہزاروں ڈالر کا بل ادا کیا جارہا ہے۔
نومبر 2021 میں معلوم ہوا کہ ہائی اسکول کی روشنیاں کنٹرول کرنے والا خودکار کمپیوٹر نظام اگست 2021 کو فیل ہوا اور اس کے بعد سے اب تک لائٹیں جل رہی ہیں۔ لاکھ کوششوں کے باوجود اسے ٹھیک نہیں کیا جاسکا تھا۔ اب یہ حال ہے کہ نئے سرے سے روشنیوں کا نظام ٹھیک کرنے میں 12 لاکھ ڈالر سے زائد کا خرچ ہوگا جو پاکستانی روپوں میں 28 کروڑ روپے کے برابر ہے۔ جبکہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے کا خرچ 80 ہزار ڈالر تک ہوسکتا ہے۔
اگرچہ گزشتہ برس اکتوبر میں نئے آلات منگوائے گئے تھے لیکن انہیں لگانے میں تاخیر ہوئی۔ اس کےبعد دسمبر کی ڈیڈلائن رکھی گئی اور اس میں بھی کوئی پیشرفت نہ ہوسکی اب فروری میں اسے دوبارہ درست کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
توقع ہے کہ جلد ہی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔