- مینار پاکستان پر جلسہ سے قبل پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع
- لاہور؛ لاپتا نوجوان لڑکی کی لاش نہر سے مل گئی، 3 ملزمان گرفتار
- سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
- عمران خان سے بڑا دہشت گرد اورفراڈیا نہیں دیکھا، نوازشریف
- ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- نادرا کی نئی ایپ، شہری اسمارٹ فون کے ذریعے شناختی کارڈ بنواسکیں گے
- گلوکار طلحہ یونس کو 15 لاکھ مالیت کا گمشدہ بیگ واپس مل گیا
- یوم پاکستان پر ایوان صدر میں سول اعزازات دینے کی تقریب
- دنیا بھرمیں پاکستانی سفارت خانوں میں یوم پاکستان کی تقاریب کا انعقاد
- عمران خان کے قتل کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہوئی، آئی جی پنجاب
- حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، 14 روز کیلئے جیل روانہ
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا
- پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
- اینٹی نارکوٹکس کی کارروائیاں؛ جدہ جانے والے مسافر سے 3 کلوآئس برآمد
- راولپنڈی میں سوتیلے باپ کا کمسن بچی پر تشدد، ویڈیو وائرل ہونے پر ملزم گرفتار
- چھوٹے سے گاؤں میں پراسرار ’مینیئن‘ ماڈل کی بہتات ایک معمہ بن گئی
- تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے میٹھی ڈش تیار کرلی گئی
- رمضان میں وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو یہ مشروب پیئیں
- سینئرصحافی عامر الیاس رانا کو تمغہ امتیاز اور اینکرجاوید چوہدری کو ستارہ امتیاز سے نوازدیا گیا
- فضائی حدود میں داخل ہونے والے امریکی طیارے کو بھاگنے پر مجبور کردیا؛ چین
بلدیہ شرقی کے زیر انتظام کئی صحت مراکز غیر فعال، مریض رل گئے

ڈی ایم سی ملازمہ ڈسپنسری میں اہلخانہ کے ہمراہ رہائش پذیر،ڈسپنسری کوزچہ وبچہ یونٹ میں تبدیل کرنیکامعاملہ تاخیرکاشکار ہوگیا . فوٹو : فائل
کراچی: بلدیہ شرقی کے زیرانتظام کئی صحت مراکز غیرفعال ہونے کے سبب عملہ ڈسپنسریوں میں رہائش پذیر ہے، عموماً سرکاری ڈسپنسری میں 4 ڈاکٹروں کی تعیناتی کی جاتی ہے لیکن متاثرہ ڈسپنسریوں میں ڈاکٹرز بھی موجود نہیں، گنجان آباد علاقے کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے والی ڈسپنسریوں میں بے ضابطگیوں کے سبب طبی سہولیات ناپید ہوگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع شرقی کے علاقے منظور کالونی میں قائم ڈسپنسری میں ڈاکٹروں کی کمی کے سبب مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، ڈسپنسری انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہوگئی ہے۔
انتظامیہ صبح کے اوقات میں ڈسپنسری کو مکمل طور پر فعال کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جب ایکسپریس کی ٹیم نے متاثرہ ڈسپنسری کا دورہ کیا تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ ڈی ایم سی کی ملازمہ ڈسپنسری میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ رہائش پذیر ہیں۔
اس حوالے سے ایکسپریس کی ٹیم نے جب بلدیہ شرقی کی چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) زرتاج پاشا سے رابطہ کیا تو ان کی جانب سے کہا گیا کہ اس ڈسپنسری کو زچہ و بچہ یونٹ میں تبدیل کرنے کا ارادہ تھا لیکن اس کے لیے لازم تھا کہ ایک ڈاکٹر یا لیڈی نرس اس مرکز صحت میں 24 گھنٹے موجود ہو اور ہنگامی صورتحال میں حاملہ خواتین کو زچگی کی سہولیات فراہم کی جاسکیں لیکن ڈاکٹرز،نرسز اور طبی عملے سمیت دیگر عملے کی کمی کی وجہ سے زچہ و بچہ یونٹ کے قیام کا معاملہ تاخیر کا شکار ہے۔
ڈی ایم سی کے ماتحت کئی ڈسپنسریوں میں عملے کی کمی کے سبب عملے کی ڈیوٹیاں لگانا مشکل ہوچکا ہے اس حوالے سے بلدیہ شرقی کے ایڈمنسٹریٹر سید شکیل احمد سے کہا ہے انھوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ جلد عملے کی کمی کی شکایت دور کردی جائے گی۔
علاقہ مکینوں نے شکوہ کیا کہ انتظامیہ جلد اس ڈسپنسری کی بہتری کے لیے اقدامات کرے کیوں کہ اگر مختلف علاقوں میں موجود مراکز صحت پر توجہ دی جائے اور وہاں طبی سہولیات مہیا کی جائیں تو شہر کے نامور سرکاری اسپتالوں کا دباؤ کم ہوجائے گا۔
ڈسپنسری میں رہائش پذیر گھرانے کا کہنا ہے کہ ہم یہاں رہنے کے لیے اپنے الاؤنس میں سے پیسے کی کٹوتی کرواتے ہیں ہمارے یہاں رہنے کا مقصد ڈسپنسری کا تحفظ کرنا ہے کیونکہ جب بلدیہ عظمٰی کراچی نے اس ڈسپنسری کو ڈی ایم سی کے حوالے کیا تھا تو یہاں پر لینڈ مافیا قابض تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔