- عدلیہ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے بیان کا نوٹس لے، اسد عمر
- پاکستان سے جیت، افغان کھلاڑیوں پر آئی فون، ڈالرز کی برسات
- پشاور یونیورسٹی بندش کیخلاف طلبہ تنظیم کا صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان
- عماد وسیم نے شارجہ کی پچز اور کنڈیشنز کو مشکل ترین قرار دے دیا
- عمران خان پیشی کیلیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے،متعدد پی ٹی آئی کارکنان گرفتار
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- معاشرہ اور عدم برداشت
- آئل سیکٹر اسٹیک ہولڈرز کافارن ایکسچینج نقصانات پر تحفظات کا اظہار
- نئے کھلاڑی بابراعظم جیسا نہیں کھیل سکتے، حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، شاداب
- 8ماہ میں موبائل فونز 68 فیصد، ایل این جی درآمدات 17 فیصد کم
- سرکاری حج اخراجات میں 45 سے 50 ہزار تک کمی کا عندیہ
- پی ٹی آئی وکیل کی درخواست منظور کی تو عمران گرفتار ہوجائیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- تنخواہ کم اخراجات زیادہ، ایف بی آر ملازم کا وزیراعظم کو خط، کرپشن کی اجازت مانگ لی
- حکومتی بے عملی سے توانائی کے مسائل میں اضافہ، حل نظر نہیں آرہا
- افغانستان کیخلاف ٹی 20 سیریز میں شکست، شاہد آفریدی کا ردعمل سامنے آگیا
- ’’آئی لو یو احمد شہزاد‘‘
- کیریبیئن کشتی رنز کے طوفان میں ڈوب گئی
- اسلام آباد اور لاہور سے منشیات قطر، دبئی اور بنکاک اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- حریت رہنما جلیل احمد اندرابی کی بھارت کے ہاتھوں شہادت کو27 سال مکمل
- دورہ پاکستان؛ اسٹارز سے عاری کیوی ٹی 20 اسکواڈ کا اعلان
ڈالر کی اڑان جاری، مزید 7 روپے مہنگا

ڈالر کی قدر مزید 7.08 روپے کے اضافےسے 262.50،اوپن مارکیٹ میں 3 روپے اضافے سے 263 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
کراچی: ملک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی تیز رفتار اڑان جاری ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار انٹربینک واوپن مارکیٹ میں ڈالر تاریخ کی نئی بلندیوں پر پہنچ گیا۔
زرمبادلہ بحران پر قابو پانے کے لیے مطلوبہ شرائط پوری کرکے آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت کے نتائج زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں نظر آگئے۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر یکدم مزید 7.08 روپے کے اضافے سے 262.50 روپے اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3 روپے کے اضافے سے 263 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ ریشنلائزیشن پالیسی کے پہلے اقدام کے طور پر ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ فورسز پر منحصر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی لمبی چھلانگ، قیمت میں یک دم 24 روپے کا اضافہ
اس اقدام سے ڈالر کی قدر اور مہنگائی میں تو ہوشرباء اضافہ ہوگا لیکن بیرون جانے والے ڈالر رک جائیں گے۔ ورکرز ریمیٹینسز بڑھیں گی، ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی میں کمی واقع ہوسکے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے رجوع کرنے میں تاخیر سے نادھندگی کا خطرہ بڑھ گیا تھا لیکن حکومت کی جانب سے حالیہ ہنگامی اقدامات سے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی ممکن نظر آرہی ہے۔
آئی ایم ایف سے معاہدے کی صورت میں نہ صرف دیگر عالمی اداروں اور دوست ملکوں سے قرضوں کا حصول ممکن ہوجائے گا بلکہ رواں سال میں بیرونی ادائیگیوں کے لیے ڈالر کے ذخائر دستیاب ہوسکیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 24.39 روپے کا اضافہ ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔