- راہل گاندھی کو ہتک عزت کیس میں دو سال قید
- آئین واضح ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے، شیخ رشید
- بھکر میں 13سالہ بچی کیساتھ زیادتی کرنے والا شخص گرفتار
- ملتان سلطانز کے ٹیم منیجر حیدر اظہر پر ایک میچ کی پابندی عائد
- چارسدہ؛ مفت آٹا تقسیم کے دوران بھگدڑ میں ایک شخص جاں بحق، 4 زخمی
- کراچی ائرپورٹ پر چہرے کی شناخت کا جدید نظام فعال کردیا گیا
- بابراعظم ’’دی ہنڈریڈ ڈرافٹ‘‘ کیلئے شائقین کی پہلی چوائس بن گئے
- ریلوے لائن کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش، سلیپرز کو نقصان پہنچا
- پنجاب الیکشن ملتوی ہونے سے ملک بڑے آئینی بحران سے بچ گیا، وزیر اطلاعات
- بلند ترین مقام پر اسکیٹ بورڈ کرتب دِکھانے کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- خون میں کیفین کی زیادہ مقدار کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے
- ’آب و ہوا میں تبدیلی کا بم پھٹنے کے قریب ہے،‘ اقوامِ متحدہ
- سپریم کورٹ نے 20 فیصد رئیل اسٹیٹ انکم ٹیکس پر عبوری ریلیف دیدیا
- 23 مارچ؛ تجدیدِ عہدِ وفا کے ساتھ اپنا محاسبہ بھی کیجیے
- آئی ایم ایف قرض کیلیے شرح سود 2 فیصد بڑھانے کا امکان
- ٹیکس مسائل؛ بھارتی بورڈ کو 963کروڑ روپے کا نقصان ہوگا
- نوجوان کرکٹرز شارجہ میں دھاک بٹھانے کیلیے بے چین
- محمد یوسف کی اچانک دستبرداری پر سوال اٹھنے لگے
- افغانستان کو نئے پاکستانی ٹیلنٹ کا خوف ستانے لگا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی و درمیانی شدت کی بارش سے موسم خوشگوار
بھارت سے رہائی کےبعد 17 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

بھارتی حکام نے اٹاری بارڈر پر پاکستانی قیدیوں کو پاکستان رینجرزپنجاب کے حوالےکیا۔
لاہور: بھارت کی جیلوں میں سزائیں مکمل کرنیوالے 17 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے۔
واہگہ بارڈرپر جیسے ہی پاکستانی شہری اپنی سرزمین میں داخل ہوئے خوشی سے سربسجود ہوگئے۔ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں سے پاکستانی شہریوں کو رہائی نصیب ہوگئی۔
17 پاکستانی شہری رہائی کے بعد واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں ، بھارتی حکام نے واہگہ / اٹاری بارڈر پر پاکستانی قیدیوں کو پاکستان رینجرزپنجاب کے حوالےکیا۔ بھارت سے رہاہوکرآنیوالوں کو ہارپہنائے گئے اوران کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے پاکستانی شہریوں کو خصوصی سفری دستاویزات مہیا کی گئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق بھارت سے رہاہوکرآنیوالےقیدیوں نے بتایا کہ بھارتی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کے ساتھ انتہائی براسلوک کیا جاتا ہے۔ خاص طورپر تہاڑجیل میں کئی پاکستانی ایسے ہیں جن کی سزائیں مکمل ہوچکی ہیں لیکن بھارتی خفیہ ایجنسیاں ان کی رہائی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔ پاکستانی قیدیوں پر بدترین جسمانی تشدد کیا جاتا ہے ، انہیں بھوکا پیاسارکھا جاتا ہے۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک اور بیان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا۔
واضع رہے کہ یکم جنوری 2023 کو پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کے ساتھ قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا تھا۔ دونوں ملک 2008 کے قونصلر رسائی کے معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ اس وقت پاکستان کی مختلف جیلوں میں 705 بھارتی زیرحراست ہیں جن میں 51 عام شہری اور 654 ماہی گیر شامل ہیں۔ جبکہ بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد 434 ہے جن میں 339 سولین قیدی اور 95 ماہی گیر شامل ہیں۔
دفترخارجہ نےبھارتی حکومت سے51 سولین قیدیوں اور 94 ماہی گیروں کی جلد رہائی اور وطن واپسی کی درخواست کی تھی جنہوں نے اپنی متعلقہ سزا پوری کر لی ہے اور ان کی قومی حیثیت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ مزید برآں 1965 اور 1971 کی جنگوں میں لاپتہ ہونے والے دفاعی اہلکاروں کو قونصلر رسائی دینے اور 56 سول قیدیوں تک خصوصی قونصلر رسائی کا بھی متعددبارمطالبہ کیا جاچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔