- مینار پاکستان پر جلسہ سے قبل پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع
- لاہور؛ لاپتا نوجوان لڑکی کی لاش نہر سے مل گئی، 3 ملزمان گرفتار
- سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
- عمران خان سے بڑا دہشت گرد اورفراڈیا نہیں دیکھا، نوازشریف
- ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- نادرا کی نئی ایپ، شہری اسمارٹ فون کے ذریعے شناختی کارڈ بنواسکیں گے
- گلوکار طلحہ یونس کو 15 لاکھ مالیت کا گمشدہ بیگ واپس مل گیا
- یوم پاکستان پر ایوان صدر میں سول اعزازات دینے کی تقریب
- دنیا بھرمیں پاکستانی سفارت خانوں میں یوم پاکستان کی تقاریب کا انعقاد
- عمران خان کے قتل کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہوئی، آئی جی پنجاب
- حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، 14 روز کیلئے جیل روانہ
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا
- پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
- اینٹی نارکوٹکس کی کارروائیاں؛ جدہ جانے والے مسافر سے 3 کلوآئس برآمد
- راولپنڈی میں سوتیلے باپ کا کمسن بچی پر تشدد، ویڈیو وائرل ہونے پر ملزم گرفتار
- چھوٹے سے گاؤں میں پراسرار ’مینیئن‘ ماڈل کی بہتات ایک معمہ بن گئی
- تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے میٹھی ڈش تیار کرلی گئی
- رمضان میں وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو یہ مشروب پیئیں
- سینئرصحافی عامر الیاس رانا کو تمغہ امتیاز اور اینکرجاوید چوہدری کو ستارہ امتیاز سے نوازدیا گیا
- فضائی حدود میں داخل ہونے والے امریکی طیارے کو بھاگنے پر مجبور کردیا؛ چین
فوری طور پر خون روکنے والی پٹی

امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسی پٹی بنائی ہے جو چوٹ لگنے کے بعد بہنے والے خون کو فوری طور پر روک سکتی ہے۔
امریکا کی پین اسٹیٹ یونیورسٹی میں کیمیکل انجینئرنگ اور بائیو میڈیکل انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر عامر شیخی اور ان کے ساتھی سائنس دانوں کی جانب سے بنائی جانے والی اس پٹی کا نمونہ اپنے نئے مقالے میں پیش کیا گیا۔
پروفیسر عامر شیخی کے مطابق کثرت سے خون کا بہہ جانا انسانی صحت کے لیے ایک سنجیدہ نوعیت کا مسئلہ ہے۔ ایسی چوٹیں جس میں خون بہتا ہو، ان کے سبب ہونے والی اموات کی وجہ چوٹ کے بجائے اکثر خون کا زیادہ بہہ جانا ہوتی ہے۔ طبی میدان میں ایسے بائیو مٹیریل کے استعمال کی ضرورت ہے جو فوری طور پر چوٹ سے بہنے والے خون کو جما سکیں۔
عامر شیخی کی اس ہیمو اسٹیٹک (خون کو بہنے سے روکنے والا عمل) مائیکرو نِڈل ٹیکنالوجی کو فوری خون روکنے کے لیے روایتی چپکنے والی پٹیوں کی طرح لگایا جاسکتا ہے۔ پٹی پر موجود جراثیم سے پاک اور خون میں گھل جانے والی چھوٹی چھوٹی سوئیوں کا مجموعہ پٹی کی سطح کا خون سے رابطہ بڑھاتا ہے اور خون جمانے کے عمل کو تیز کرتا ہے۔ یہ سوئیاں جِلد سے جُڑ کر چپکنے کی خصوصیت بھی بڑھاتی ہیں تاکہ زخم کو بند کیا جا سکے۔
پروفیسر عامر شیخی کا کہنا تھا کہ شیشے کی تشتری میں کیے گئے تجربے میں ان سوئیوں نے خون جمنے کے وقت کو 11.5 منٹ سے کم کر کے 1.3 منٹ کر دیا اور چوہے کے خون بہتے جگر سے خون کا بہاؤ 90 فی صد تک کم کردیا۔ یہ 10 منٹ زندگی اور موت کے درمیان فرق ہوسکتے ہیں۔
مائیکرو نِڈل ایرے (ایم این اے) کا موازنہ ہائیڈرو جیل ٹیکنالوجی سے کیا جا سکتا ہے جس کا استعمال فی الحال اسپتالوں میں زخموں سے رستے خون کو روکنے کے لیے کیا جا رہا ہے لیکن ہائیڈروجیل کے استعمال کے لیے تیاری اور طبی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔
عامر شیخی کے مطابق پہلے سے تیار شدہ چھوٹی سوئیوں والی اس پٹی کو خون روکنے کے لیے کوئی بھی آسانی سےاستعمال کر سکتا ہے۔
اس پٹی کو بنانے کے بعد محققین اب اس کو مارکیٹ میں متعارف کرانے کے لیے کام کر رہے ہیں ساتھ ہی اس ٹیکنالوجی کو مزید آزمائشوں سے گزارنے کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔