- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
ہم جناب سے مزاج نہیں پوچھتے نہ ہی سرمہ ٹوپی لگاتے ہیں، عدنان صدیقی
کراچی: پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار عدنان صدیقی نے نئی بھارتی فلم ’مشن مجنوں‘ پر تنقید کرتے ہوئے اپنا ردِعمل دیا ہے۔
بالی ووڈ کے اداکار سدھارتھ ملہوترا کی فلم مشن مجنوں آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر حال ہی میں ریلیز ہوئی ہے جس میں بھارت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو دہشتگرد دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
فلم مشن مجنوں ایک ایسے بھارتی جاسوس کی کہانی ہے جو پاکستان میں درزی کا رُوپ دھار کر ملک کے ایٹمی منصوبے کو ناکام بنانے کے مشن پر کام کرتا ہے۔
تاہم اس فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے سدھارتھ ملہوترا کے مسلمان روپ کو سوشل میڈیا پر خوب ٹرول کیا جارہا ہے، سدھارتھ نے فلم میں مسلمان دکھائی دینے کیلئے سر پرٹوپی گلے میں تعویذ جبکہ آنکھوں میں سُرمہ لگا رکھا ہے اور وہ پاکستانیوں کو جناب اور آداب کہتے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔
عدنان صدیقی نے بھی پاکستانیوں کو دہشتگرد دکھانے کے ایجنڈے پر مبنی اس فلم پر اپنا ردِعمل دیتے ہوئے خوب تنقید کی ہے۔
عدنان صدیقی نےانسٹاگرام پوسٹ اپنے پیغام میں فلم کی کہانی، پیشکش اور تحقیق کو انتہائی ناقص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم جناب سے ان کے مزاج نہیں پوچھتے نہ ہی آنکھوں میں سرمہ اور سر پر ٹوپی پہن کر گھومتے ہیں جبکہ گلے میں رومال اور تعویذ بھی نہیں پہنا کرتے۔
عدنان نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ ’مشن مجنوں میں ایسا بہت کچھ ہے جو کہ بدذائقہ اور حقیقت کے منافی ہے۔ یہ بتائیں کہ مزید کتنی غلط نمائندگی ہوگی کہ ہمیں پتا چلے گا کہ غلط نمائندگی ہوئی ہے کیا بالی ووڈ کے پاس اس کا جواب ہے۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’کیا ہوگیا ہے یار، آپ کے پاس اتنا پیسہ ہے، کوئی اچھے ریسرچرز ڈھونڈ لو جو ہم پر تحقیق کر سکیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یا پھر مجھ سے مدد لے لو، نوٹس بناؤ کہ ہم لوگ ٹوپی نہیں پہنتے، سُرمہ نہیں لگاتے اور تعویذ نہیں پہنتے۔ نہ ہم آداب کہتے ہیں اور نہ ہی آداب کہتے وقت جھکتے ہیں‘۔
عدنا ن صدیقی نے بھارتیوں کو مشورہ دیا کہ یہ بہت خراب کہانی خراب پیشکش خراب تحقیق تھی اگلی مرتبہ ہماری طرف آئیں ہم اچھے میزبان ہیں ہم آپ کو دکھائیں گے کہ ہم کیسے نظر آتے ہیں کیسے کپڑے پہنتے ہیں اور ہمارا رہن سہن کیسا ہے۔
یاد رہے کہ مشن مجنوں 20 جنوری کو نیٹ فلکس پر ریلیز کی گئی ہے جس بعد سے فلم ساز اور سدھارتھ ملہوترا پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔