- امریکا نے زلمے خلیل زاد کے عمران خان سے متعلق بیانات کو ذاتی رائے قرار دیدیا
- سعودی عرب میں بس الٹنے سے 20 عمرہ زائرین جاں بحق
- افغانستان کیخلاف آخری ٹی 20 میچ میں شاداب خان کے نام بڑا ریکارڈ
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان افغانستان کو شکست دے کر وائٹ واش سے بچ گیا
- روسی فوجیوں کو اولمپک میں کھلانے کی تجویز پر یوکرینیوں کے تحفظات
- عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی، پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف مقدمہ درج
- امریکا: اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک
- لیسکو کا زمان پارک میں بجلی کی مبینہ چوری پر نوٹس جاری
- ایف آئی اے کی لاہور میں کارروائی، جعلی چیک بنانے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی میں سیاسی جماعت کا بلدیاتی امیدوار ڈکیتی کرتے ہوئے گرفتار
- چاند پر بکھرے کانچ کے ٹکڑوں میں اربوں ٹن پانی موجود
- ای سی سی کا 173 ادویات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ
- لاہور ہائیکورٹ کا 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی پبلک کرنے کا حکم
- بھارتی سکھوں کا گرفتار نوجوانوں کی رہائی کیلیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم
- کوئٹہ، رمضان سستا بازار میں مارکیٹ ریٹ پر اشیا کی فروخت
- کراچی: ملیر میں دکاندار کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
- پشاور میں مفت آٹے پر عوام کا دھاوا، لوگ جان کی پروا کیے بغیر چلتے ٹرک پر لٹک گئے
- جسٹس منصوراور جسٹس مندو خیل کا فیصلہ ہمارے بیانیے کی جیت ہے، مریم نواز
- سپریم کورٹ کے وکیل منصورعثمان اعوان اٹارنی جنرل آف پاکستان مقرر
- جرمنی میں بدترین ہرتال نے نقل و حمل کا نظام درہم برہم کردیا
لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، سندھ ہائیکورٹ

سرکاری افسران رشتے داروں کو فیور اور غریب کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں، جسٹس محمد اقبال کلہوڑو
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے گریڈ 1 سے 15 تک کے 1500 ملازمین کو مستقل نہ کرنے کیخلاف درخواست پر متعلقہ افسران کو سیکریٹری کے ساتھ بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گریڈ 1 سے 15 تک کے 1500 ملازمین کو مستقل نہ کرنے سے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ مختلف محکموں میں تعینات کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر عدالت سندھ حکومت پر برہم ہوگئی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت کیا کر رہی ہے؟ کچھ لوگوں کو کنٹریکٹ پر سرکاری ملازمت دیتے ہیں اور کچھ کو مستقل کر دیتے ہیں۔ ڈائریکٹر کرکولیم نے بتایا کہ سابق ڈائریکٹر نے غلط بھرتیاں کی تھیں۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ وہ ڈائریکٹر تو اب اے سی والے کمرے میں آرام کر رہا ہوگا، بیچارے غریب ملازم رل رہے ہیں۔ یہ انصاف نہیں ہے اور ہم آپ کو ناانصافی کرنے بھی نہیں دیں گے۔ یہاں لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں۔ سرکاری افسران اپنے رشتے داروں کو فیور دیتے ہیں اور غریب کے بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے، لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ نہ کھیلیں۔ ہمیں بتائیں ان کو ریگیولر کیوں نہیں کیا جارہا؟ جو ریگیولر ملازمین رکھ رہے ہیں کیا وہ آسمان سے پریاں لے کر آئیں گے۔ یا تو سب کے لئے ایک پالیسی رکھیں کہ ہم صرف کنٹریکٹ پر بھرتیاں کریں گے۔ ان کو 3 سال کنٹریکٹ پر رکھا، عمر بڑھ گئی ان کی اب یہ نا یہاں کے رہے نا وہاں کے۔ عدالت نے ڈائریکٹر کو سیکریٹری کے پاس جاکر بیٹھ کر درخواستگزاروں کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے اگر ان کا معاملہ حل نہیں کر رہے تو ہم حکمنامہ جاری کریں گے، پھر سب کے لئے مسئلہ ہوجائے گا۔ عدالت نے درخواست کی سماعت دوہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔