- سندھ کا بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائیگا
- بجٹ؛ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 6 جون کو طلب
- ’’دنیائے کرکٹ نے محمد آصف جیسا بالر کبھی نہیں دیکھا‘‘
- پاک فوج کا ٹرک بےقابو ہوکر دریائے نیلم میں گرگیا، 4جوان شہید
- آنجہانی ریسلر اوماگا کے بیٹے زیلا فاتو نے اسلام قبول کرلیا
- پاکستانی اسٹارز نے ٹی20 بلاسٹ کو چار چاند لگا دیے
- ڈیوڈ وارنر پاکستان کیخلاف الوداعی ٹیسٹ کھیلیں گے
- واٹس ایپ نے ایموجی کی بورڈ میں تبدیلی کر دی
- شہر میں رہنے والوں کا مضافاتی علاقوں میں جا بسنا نقصان دہ ہوسکتا ہے
- جسم پر 34 ٹیٹو کے ساتھ مشترکہ ریکارڈ بنانے والے دو مارول مداح
- آڈیو لیکس انکوائری کمیشن اور مریم نواز کےخلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- بنوں میں جھڑپ کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید، 2 دہشتگرد جہنم واصل
- منگھوپیر میں واٹر بورڈ کے عملے کو پانی کے غیر قانونی کنکشن کیخلاف کارروائی مہنگی پڑ گئی
- سندھ بھر میں ڈاکٹروں کا چھٹے روز بھی او پی ڈیز کا بائیکاٹ، مریضوں کو مشکلات
- عالمی ادارہ صحت میں شمالی کوریا کی شمولیت، ٹرمپ کی کم جونگ ان کو مبارکباد
- کراچی میئرشپ کیلیے مذاکرات؛ ن لیگ کا پی پی سے ’ڈپٹی میئر‘ کا مطالبہ
- علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر مقرر
- مائیکروپلاسٹک اور بچوں کی صحت پر اسکے خطرناک منفی اثرات؟
- امریکا کے پانی میں یہ عجیب و غریب مخلوق کیسی؟
- گوجرانوالا کی عدالت سے بریت کے بعد چوہدری پرویزالہی ایک اور مقدمہ میں گرفتار
اربوں روپے کرپشن کیس؛ سابق سیکشن آفیسر وزیراعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ کی ضمانت مسترد

ملزم نے سرکاری افسران کے تبادلوں کے ذریعے رشوت وصول کی ہے، نیب
کراچی: احتساب عدالت نے حیدر آباد ٹریژری میں 3 ارب 20 کروڑ روپے کا اسکینڈل سے متعلق سابق سیکشن آفیسر وزیر اعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ عامر ضیاء اسراں کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
کراچی کی احتساب عدالت نے حیدر آباد ٹریژری میں 3 ارب 20 کروڑ روپے کا اسکینڈل میں سابق سیکشن آفیسر وزیر اعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ عامر ضیاء اسراں کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کردی۔
پراسیکیوٹر نیب نے موقف دیا تھا کہ ملزم عامر ضیاء اسراں 2009 سے 2016 تک محکمہ خزانہ میں سیکشن آفیسر تعینات رہا ہے، عامر ضیاء 2016 سے 2017 کے دوران وزیر اعلی سندھ سیکریٹریٹ تعینات رہا ہے۔ جب سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے تھا ملزم نے کوئی اقدامات نہیں کیے۔
نیب کے مطابق ملزم نے بڑی تعداد میں آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور سرکاری افسران کے تبادلوں کے ذریعے رشوت وصول کی ہے۔ ملزم کے موبائل فون فرانزک کرایا گیا ہے، جس سے حیران کن انکشافات ہوئے ہیں۔ 83 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے۔
ملزم کے وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا تھا کہ فنڈز ریلیز کرنا جرم نہیں ہے، اس میں بد عنوانی جرم ہے۔ ملزم گزشتہ 9 ماہ سے جیل میں ہے ضمانت منظور کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔