- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
مودی سے متعلق بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش پر 24 طلبا گرفتار
نئی دہلی: پولیس نے گجرات فرقہ وارانہ فسادات میں وزیراعظم نریندر مودی کے کردار پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش پر متعدد طلبا کو حراست میں لے لیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت کرنے والے طلبا گروپوں نے دستاویزی فلم دیکھنے والے طلبا کے لیپ ٹاپ ضبط کرلیے۔ علاوہ ازیں 4 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کیے جانے بعد پولیس نے دہلی یونیورسٹی کو گھیرے میں لے لیا۔
پولیس افسر ساگر سنگھ کلسی نے بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ 24 طلبا کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دستاویزی فلم کی نشریات کو روکنے کی حکومتی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے دہلی یونیورسٹی اور ہندوستان بھر کے متعدد کیمپس میں طلبا لیپ ٹاپ اور فون پر فلم دیکھنے کے لیے جمع ہوگئے۔
دو حصوں پر مشتمل اس دستاویزی فلم میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ وہ مسلمانوں کے خلاف مہلک فسادات پر آنکھیں بند کر لیں، گجرات میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے وقت نریندر مودی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔
دستاویزی فلم میں برطانوی وزارت خارجہ کی خفیہ رپورٹ کا حوالہ دیا گیا جس میں کہا گیا کہ تشدد “سیاسی طور پر محرک” تھا اور اس کا مقصد “مسلمانوں کو ہندو علاقوں سے پاک کرنا تھا”۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مودی کی انتظامیہ کی طرف سے پیدا کیے گئے فسادات “حکومتی سرپرستی کے بغیر” ناممکن تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔