- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ریڈیو فیس وصولی کی تجویز
- گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت درآمدی اشیا پرعائد پابندی ختم
- پی ٹی آئی کا جلسہ، لاہور کے مختلف راستے کنٹینر لگا کر بند
- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین پر3 میزائل فائر کردئیے
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی20: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر کا ’نشے کی حالت‘ میں طالب علم پر مبینہ تشدد، مقدمہ درج

فوٹو فائل
لاہور: پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر نے نشے کی حالت میں طالب علم پر تشدد کیا جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔
پنجاب یونیورسٹی میں استاد اور طالب علم کے درمیان جھگڑے کا معاملے پر پولیس نے پروفیسر منور صابر کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ڈاکٹر منور صابر نے نشہ کی حالت میں دو لوگوں کے ساتھ ملکر طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا اور تشدد کے دوران نقدی اور دیگر سامان بھی نکال لیا گیا۔
پولیس نے حبس بے جا میں رکھنے اور چوری کی دفعات کے تحت پروفیسر سمیت تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی کے چانسلر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو تین روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل وائس چانسلر کے دفتر کے باہر طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف کے درمیان جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔