- مینار پاکستان پر جلسہ سے قبل پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع
- لاہور؛ لاپتا نوجوان لڑکی کی لاش نہر سے مل گئی، 3 ملزمان گرفتار
- سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
- عمران خان سے بڑا دہشت گرد اورفراڈیا نہیں دیکھا، نوازشریف
- ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- نادرا کی نئی ایپ، شہری اسمارٹ فون کے ذریعے شناختی کارڈ بنواسکیں گے
- گلوکار طلحہ یونس کو 15 لاکھ مالیت کا گمشدہ بیگ واپس مل گیا
- یوم پاکستان پر ایوان صدر میں سول اعزازات دینے کی تقریب
- دنیا بھرمیں پاکستانی سفارت خانوں میں یوم پاکستان کی تقاریب کا انعقاد
- عمران خان کے قتل کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہوئی، آئی جی پنجاب
- حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، 14 روز کیلئے جیل روانہ
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا
- پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
- اینٹی نارکوٹکس کی کارروائیاں؛ جدہ جانے والے مسافر سے 3 کلوآئس برآمد
- راولپنڈی میں سوتیلے باپ کا کمسن بچی پر تشدد، ویڈیو وائرل ہونے پر ملزم گرفتار
- چھوٹے سے گاؤں میں پراسرار ’مینیئن‘ ماڈل کی بہتات ایک معمہ بن گئی
- تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے میٹھی ڈش تیار کرلی گئی
- رمضان میں وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو یہ مشروب پیئیں
- سینئرصحافی عامر الیاس رانا کو تمغہ امتیاز اور اینکرجاوید چوہدری کو ستارہ امتیاز سے نوازدیا گیا
- فضائی حدود میں داخل ہونے والے امریکی طیارے کو بھاگنے پر مجبور کردیا؛ چین
سعودی عرب میں ملازمین کے اوقات کار سے متعلق اہم ہدایات جاری

سعودی عرب میں ملازمین کے اوقات کار مقرر؛ فوٹو: فائل
ریاض: سعودی عرب کے وزارت افرادی قوت نے خبردار کیا ہے کہ ملازمین سے مسلسل 5 گھنٹے سے زیادہ کام نہیں لیا جا سکتا اور ہفتے میں ڈیوٹی کا مجموعی دورانیہ 48 گھنٹے سے زیادہ ہونا چاہیے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت نے وضاحت کی کہ بغیر وقفے کے مسلسل 5 گھنٹے تک کام کرانا مناسب نہیں۔ پانچ گھنٹے کے دوران ایک گھنٹا وقفہ ہونا چاہیے۔
وزارت افرادی قوت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہفتے میں ڈیوٹی کا مجموعی دورانیہ 48 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے اور ماہ رمضان میں روزہ داروں کو 2 گھنٹے کی چھوٹ دینی چاہیے۔
اوور ٹائم کے حوالے سے سعودی وزارت افرادی قوت نے کہا کہ یہ یومیہ 2 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے یعنی اوور ٹائم ملا کر ایک ہفتے میں مجموعی طور پر 144 گھنٹے سے زیادہ کام نہ لیا جائے۔
سعودی وزارت افرادی قوت نے یہ بیان اس وقت جاری کیا ہے جب ملازمین نے کام کے دورانیہ کے حوالے سے شکایتیں کی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔