- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ریڈیو فیس وصولی کی تجویز
- گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت درآمدی اشیا پرعائد پابندی ختم
- پی ٹی آئی کا جلسہ، لاہور کے مختلف راستے کنٹینر لگا کر بند
- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین پر3 میزائل فائر کردئیے
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی20: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
- ایف آئی اے نے جنسی ہراسانی اور فراڈ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- ایل سیز کا معاملہ؛ انڈس موٹرز کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان
غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
پاکستان، بنگلا دیش، مراکش، مصر و دیگر ممالک کے غیرقانونی تارکین وطن کا ذکر (فوٹو: فائل)
برسلز: یورپی یونین نے پاکستان سمیت مختلف ممالک کے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس نہ بلانے پر ویزا پابندیاں لگانے کی دھمکی دے دی۔
یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیرلیین کی جانب سے یورپی یونین کے رکن ممالک کے رہنماؤں کو خط لکھا گیا ہے جس میں پاکستان، بنگلادیش، مصر، مراکش اور کئی دیگر ممالک کے غیر قانونی تارکین وطن کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
خط میں کہاگیا ہے کہ یورپی یونین خطے کے محفوظ ممالک کی فہرست تیار کرے اور بحیرہ روم اور مغربی بلقان کے ان راستوں پر سرحدی نگرانی کو سخت بنائے جو تارکین وطن یورپ جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
یورپی یونین نے پاکستان، بنگلادیش، مصر، مراکش، تیونس اور نائیجیریا جیسے ممالک کے ساتھ تارکین وطن سے متعلق معاہدے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ واپسی کے عمل کو بہتر بنایا جا سکے۔
سربراہ یورپی کمیشن کا یہ خط یورپی یونین کے 9 اور 10 فروری کے سربراہی اجلاس سے قبل بھیجا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔