- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ریڈیو فیس وصولی کی تجویز
- گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت درآمدی اشیا پرعائد پابندی ختم
- پی ٹی آئی کا جلسہ، مینار پاکستان جانے والے راستے کنٹینر لگا کر بند
- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین میں میزائل فائر کردیا
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
- ایف آئی اے نے جنسی ہراسانی اور فراڈ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- ایل سیز کا معاملہ؛ انڈس موٹرز کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- گورنر نے خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلیے 8 اکتوبر کی تاریخ دے دی
- اے این ایف کی ملک بھر میں کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد
- باغیوں کا سابق سرغنہ کانگو کا وزیر دفاع منتخب
جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی

جنوبی کوریا کے فوجی شمالی کوریا کی سرحد کے نزدیک فوجی مشق کر رہے تھے، فوٹو: فائل
سیئول: جنوبی کوریا نے اپنے ایک فوجی کی جانب سے سرحد کے نزدیک غلطی سے فائرنگ پر شمالی کوریا سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ غیر ارادی طور پر ہوئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فائرنگ کا واقعہ جنوبی کوریا کے صوبے گینگون کی سرحد پر ملٹری ٹریننگ کے دوران پیش آیا جس میں مشین گن چلنے سے چار راؤنڈ فائر ہوگئے اور گولیاں سرحد پار جا گری تھیں۔
جنوبی کوریا کے فوجی حکام نے اس واقعے پر شمالی کوریا کی فوج کو ایک پیغام بھیجا جس میں واضح کیا گیا کہ فائرنگ کا واقعہ غیر ارادی طور پر پیش آیا جس کا مقصد اشتعال انگیزی یا جارحیت نہیں تھا۔
تاحال شمالی کوریا کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی فائرنگ کے واقعے پر شمالی کوریا نے کوئی جوابی کارروائی کی تھی۔
خیال رہے کہ 1953 میں جنگ بندی کے باوجود شمالی اور جنوبی کوریا تکنیکی طور پر اب بھی حالت جنگ میں ہی ہیں اور اکثر لفظی نوک جھونک بھی ہوتی رہتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔