- پاکستان کیخلاف افغان اسکواڈ کا اعلان، راشد خان کپتان مقرر
- لاہور میں بس ہوسٹس کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- کراچی میں غربت سے تنگ آکر لڑکی نے خودکشی کرلی
- میری موت کو حادثہ قرار دینے کا منصوبہ تھا، عمران خان
- وسیم اکرم نے پاکستان کو ’’ون ڈے ورلڈکپ‘‘ کیلئے فیورٹ ٹیم قرار دیدیا
- منڈی بہاالدین میں تاریخ کی شدید ژالہ باری نے شہریوں کو حیران کر دیا
- عمران خان پر درج دہشت گردی کیسز کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ
- ٹرمپ کے اہل خانہ نے بیرون ملک سے ملنے والے 100 سے زائد قیمتی تحائف ہڑپ لیے
- رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلیے رویت کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا
- ٹی ٹی پی میں بڑھتے جانی نقصان کی وجہ سے پھوٹ پڑ گئی
- افغانستان میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوگیا لیکن کلاسیں ویران ہیں
- عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
- عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش، نیب و دہشتگردی کیسز میں حفاظتی ضمانت منظور
- تحریک انصاف کے رہنماؤں کی غیر ملکی سفیروں سے ملاقات، الیکشن پر تبادلہ خیال
- لیجنڈز لیگ؛ آفریدی نے ٹرافی ’’افغان بھائیوں‘‘ کے نام کردی
- زرعی فارمنگ کیلئے پاک فوج سے بہتر کوئی ادارہ نہیں، اوکاڑہ میں کسان ریلی
- بزنس مین نے میسی کے مداح کو فٹبال تھیم والا گھر تحفے میں دیدیا
- بھارتی پنجاب میں امرت پال سنگھ کی گرفتاری کیلئے 4 روز سے انٹرنیٹ بند
- کراچی؛ سنی علما کونسل کے مرکزی رہنما مولانا عبدالقیوم فائرنگ سے قتل
- زمان پارک آپریشن؛ مریم نواز، رانا ثنا و دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست
لاپتا کانسٹیبل کیس؛ پولیس حکام کو جیل بھیجنے کا وقت آگیا، سندھ ہائیکورٹ

(فوٹو فائل)
کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے لاپتا کانسٹیبل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وکیلِ سرکار اور پولیس حکام پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ آپ سب کو جیل بھیجنے کا وقت آگیا ہے۔
6 سال سے تاحال لاپتا پولیس کانسٹیبل کی تلاش میں سندھ پولیس کی ناکامی پر اہل خانہ کی درخواست پر عدالت نے محکمہ پولیس کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے نے ریمارکس دیے کہ آپ کو کچھ معلوم ہی نہیں؟ خود افسران بڑی بڑی ویگو میں پھرتے ہیں اور یہ لوگ دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ کے روبرو 6 سال سے لاپتا پولیس کانسٹیبل کے اہلخانہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اہلخانہ نے بتایا کہ احمد خان کو تلاش بھی نہیں کیا گیا اور نوکری سے بھی نکال دیا۔ عدالت نے وکیل سرکار اور پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ سب کو جیل بھجنے کا وقت آگیا ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ آپ اپنے ہی محکمے کے لاپتا کانسٹیبل کو 6 سال سے تلاش نہیں کرسکے۔ شرمندہ ہونے کے بجائے آپ نے 27 سال سروس پوری ہونے والے کو نوکری سے بھی نکال دیا۔ کون لاپتا کانسٹبل کو ڈھونڈ کر لائے گا؟
سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ ہم نے اہل خانہ سے جواب مانگا لیکن جواب نہیں ملا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کو کچھ معلوم ہی نہیں؟۔ خود افسران بڑی بڑی ویگو میں پھرتے ہیں اور یہ لوگ دھکے کھانے پر مجبور ہیں، اوپر سے آپ نے نوکری سے نکال کر ذریعہ آمدن بھی چھین لیا۔
عدالت نے 6 سالہ بچے ابوبکر کے حوالے سے ریمارکس دیے کہ بچے کو عدالت نہ لے کر آئیں، اسے اسکول بھیجیں۔عدالت نے محکمہ پولیس کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ اطمنان بخش جواب نہ ملنے کی صورت میں سخت حکم جاری کیا جائے گا۔
سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ میر احمد خان سندھ سیکرٹریٹ میں سکیورٹی کے فرائض دیتا تھا۔ 2012ء سے سندھ پولیس میں تعینات تھا اور 2015ء میں لاپتا ہوا۔عدالت میں لاپتا فرد کی درخواست لگا چکے ہیں۔ پولیس نے ڈھونڈنے کے بجائے نوکری ہی سے نکالا ہوا ہے۔ 2015ء سے تنخواہ بھی نہیں دی گئی۔۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔