- مینار پاکستان پر جلسہ سے قبل پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع
- لاہور؛ لاپتا نوجوان لڑکی کی لاش نہر سے مل گئی، 3 ملزمان گرفتار
- سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
- عمران خان سے بڑا دہشت گرد اورفراڈیا نہیں دیکھا، نوازشریف
- ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- نادرا کی نئی ایپ، شہری اسمارٹ فون کے ذریعے شناختی کارڈ بنواسکیں گے
- گلوکار طلحہ یونس کو 15 لاکھ مالیت کا گمشدہ بیگ واپس مل گیا
- یوم پاکستان پر ایوان صدر میں سول اعزازات دینے کی تقریب
- دنیا بھرمیں پاکستانی سفارت خانوں میں یوم پاکستان کی تقاریب کا انعقاد
- عمران خان کے قتل کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہوئی، آئی جی پنجاب
- حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، 14 روز کیلئے جیل روانہ
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا
- پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
- اینٹی نارکوٹکس کی کارروائیاں؛ جدہ جانے والے مسافر سے 3 کلوآئس برآمد
- راولپنڈی میں سوتیلے باپ کا کمسن بچی پر تشدد، ویڈیو وائرل ہونے پر ملزم گرفتار
- چھوٹے سے گاؤں میں پراسرار ’مینیئن‘ ماڈل کی بہتات ایک معمہ بن گئی
- تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے میٹھی ڈش تیار کرلی گئی
- رمضان میں وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو یہ مشروب پیئیں
- سینئرصحافی عامر الیاس رانا کو تمغہ امتیاز اور اینکرجاوید چوہدری کو ستارہ امتیاز سے نوازدیا گیا
- فضائی حدود میں داخل ہونے والے امریکی طیارے کو بھاگنے پر مجبور کردیا؛ چین
ہوا اور روشنی سے اڑنے والا ’پری روبوٹ‘

صرف سوا گرام کا اڑن روبوٹ روشنی کی مدد سے پرواز کرسکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ جامعہ ٹیمپیئر
فن لینڈ: سائنسدانوں نے ہلکا پھلکا اڑن روبوٹ بنایا ہے جو ہوا کے دوش پر ایک سے دوسرے مقام تک پہنچتا ہے تو دوسری جانب روشنی سے توانائی لیتا ہے۔ اسی مناسبت سے روبوٹ کو پری کا نام دیا گیا ہے۔
فلائنگ ایئرو روبوٹس بیسڈ لائٹ ریسپانسو مٹیریئلز اسمبلی (ایف اے آئی آر وائے یا فیری) رکھا گیا ہے جسے ٹیمپیئر یونیورسٹی کے جیان فینگ یانگ اور ان کے ساتھیوں نے تیار کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ روبوٹ عین اس بالوں والے بیج کی طرح ہے جو ہوا کے ذریعے دوردراز علاقوں تک پہنچتے ہیں۔
اس میں ایک نرم ایکچوایٹر لگایا گیا ہے جو ’لکوئیڈ کرسٹلائن ایلاسٹومر‘ سے بنا ہے اور روشنی پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتا ہے۔ ایکچوایٹرز کے تار نما ابھار(برسلز) روشنی پڑتے ہی سرگرم ہوجاتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ روبوٹ کا وزن صرف سواگرام ہے جو ہوا کے ذریعے طویل فاصلے تک اڑسکتا ہے۔ اسے روشنی، لیزر شعاع یا ایل ای ڈی وغیرہ سے اڑایا جاسکتا ہے۔
تھوڑی سی تبدیلی سے اس کے ابھار اپنی شکل بدل سکتے ہیں اور یوں وہ بدلتی ہوا کے رخ پر دور دورتک کا سفر کرسکتے ہیں۔ اسے اڑانے کے لیے روشنی کی شعاع یا ٹارچ ہی کافی ہوسکتی ہے۔ اگلے مرحلے میں ماہرین سے سورج کی روشنی سے اڑانا چاہتے ہیں۔
جہاں تک اس کے استعمال کا سوال ہے تو اس پر مائیکروالیکٹرانکس آلات یا سینسرلگائے جاسکتے ہیں۔ ان میں جی پی ایس نظام بھی ہوسکتے ہیں۔ مستقبل میں انہیں کھیتوں میں بارآوری (پولینیشن) کے لیے بھی آزمایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔