- ثاقب نثار اور خواجہ طارق رحیم کی ’مریم نواز‘ سے متعلق مبینہ آڈیو لیک
- نارتھ کراچی میں ڈکیت کو ہلاک کرنیوالے بہادر سکیورٹی گارڈ کو پولیس کا نقد انعام
- حسان نیازی بازیابی کیس، ایس ایچ او اور آئی جی اسلام آباد کے نمائندے عدالت طلب
- ہری پورمیں گاڑی پر راکٹ حملہ اور فائرنگ؛ پی ٹی آئی رہنما سمیت 6 افراد جاں بحق
- بیٹے کی ویڈیو گیمز کھیلنے کی عادت چھڑانے کیلیے باپ کی ’سخت سزا‘ کام کرگئی
- اسلام آباد پولیس کو عمران خان کی پیشی 2 کروڑ 18 لاکھ روپے کی پڑگئی
- چاند پر انسانی آبادکاری کے لیے برطانوی کمپنی نیوکلیائی ری ایکٹربنائےگی
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 2 روپے 32 پیسے مہنگا
- اب آئی او ایس پلیٹ فارم پر’یوٹیوب شارٹس‘ کے تھمب نیل بنانا ممکن
- انڈونیشیا میں 5:30 بجے کے اسکولوں نے بچوں کو ’زومبی‘ بنادیا
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمتوں میں کمی
- بلدیاتی الیکشن شیڈول کو مسترد کرتے ہیں، ہائیکورٹ میں چیلنج کرینگے، بلاول بھٹو
- پی ڈی ایم فوج اور پی ٹی آئی کو لڑانے کی پوری کوشش کررہی ہے، عمران خان
- طالبان حکام سرکاری ملازمتوں سے اپنے بیٹوں کو برطرف کریں؛ امیرِ ہبتہ اللہ
- امتحانات آؤٹ سورس کرنے کو مسترد کرتے ہیں، اساتذہ تنظیموں کی پریس کانفرنس
- دنیا کی خوش باش قوم کی فہرست میں پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا
- رمضان المبارک میں وفاقی دفاتر کے لیے نئے اوقات کار جاری
- بھارت؛ ریلوے اسٹیشن کی ٹی وی اسکرینز پر فحش فلم چل گئی
- زکوٰۃ، فطرہ اور فدیہ کا نصاب جاری
- حکومت کا غریب عوام کیلیے پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا فیصلہ
دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!

دماغی امواج کو فطری طورپر ہم آہنگ کرکے سیکھنے کی رفتار کو بڑھایا جاسکتاہے۔ فوٹو: فائل
کیمبرج: اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دماغی امواج اور برقی سرگرمی کی فطری رفتار کے تحت اگر معلومات دی جائیں تو اس سے ہمارے سیکھنے اور اکتساب کی صلاحیت تیز اور بہتر ہوسکتی ہے۔
اس ضمن میں جامعہ کیمبرج کے شعبہ نفسیات نے بعض شرکا پر تحقیق کی ہے۔ ماہرین نے پہلے شرکا کے اپنے دماغی امواج کی فری کوئنسی نوٹ کی اور انہیں عین اسی فری کوئنسی پر ڈیڑھ سیکنڈ کا ایک منظر دیکھنے کو کہا تو اس کے بعد ان میں سیکھنے کے صلاحیت تین گنا بڑھ گئی۔
اگلے دن دوبارہ ان شرکا کو ٹیسٹ سے گزارا گیا تو اکتساب بہتر ہونے والے بالغ افراد میں یہ صلاحیت اس وقت بھی موجود تھی۔ اس سے ثابت ہوا کہ دماغی امواج کی فطری اتارچڑھاؤ کو عام کرکے لوگوں میں سیکھنے کی رفتار تیز کی جاسکتی ہے اور اس سے تعلیمی مشکلات بھی دور کی جاسکتی ہیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ ماہرین نے پہلی مرتبہ یہ عمل نوٹ کیا ہے اور اسے انفرادی سطح پر دماغی ٹیوننگ کا نام دیا گیا ہے۔ تاہم اس کے ڈرامائی مثبت اثرات سے خود سائنسداں بھی حیران ہیں۔
کیمبرج کے ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے دماغی لچک بڑھا کر پوری زندگی سیکھنے کے عمل کو تیزتر کیا جاسکتا ہے۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ہم سے ہرفرد کے سیکھنے پر جو دماغی امواج یا پیٹرن بنتے ہیں وہ ای ای جی سے معلوم کئے جاسکتے ہیں۔ یہ فطری ردھم نیورون کی سرگرمی سے بنتے ہیں۔ ہم نے اس کے زیروبم کو سمولیٹ کیا ہے جس کے زبردست نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
یہ تحقیق جرنل آف سیربیرل کارٹیکس میں شائع ہوئی ہیں۔ اس مطالعے میں 80 افراد شامل کئے گئے تھے جن کی کھوپڑیوں پر ای ای جی سینسر والی ٹوپیاں پہنا کر دماغی امواج کو نوٹ کیا گیا تھا۔ ان میں الفا ریڈنگ بھی شامل تھیں جو 8 سے 12 ہرٹز کے درمیان ہوتی ہیں تاہم ہرفرد میں یہ مختلف ہوسکتی ہے۔
اب ہر فرد کو ڈیڑھ سیکنڈ تک برقی یا بصری سرگرمی سے گزارا گیا تاکہ دماغ اصل فری کوئنسی پر آجائے ۔ اس عمل کو طب کی زبان میں ’اینٹرینمنٹ‘ کہتے ہیں۔ اس کے بعد ہرفرد کو سیکھنے کے مختلف ٹیسٹ سے گزارا گیا۔
دیگر کے مقابلے میں ان لوگوں میں غیرمعمولی طور پر سیکھنے کی صلاحیت بڑھ گئی جو کم سے کم تین گنا تیز تھی۔
ماہرین نے اس عمل کو تیزاکتساب کے لیے بہت اہم قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔