- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
دباؤ والے دستانے جو مردہ بچوں کی پیدائش کم کرسکتے ہیں
لندن: یونیورسٹی کالج لندن کے ماہرین نے ایک سرجیکل دستانہ بنایا ہے جو دباؤ محسوس کرسکتا ہے اور اس سے ماں کے پیٹ میں بچے کی حرکت اور پوزیشن معلوم کی جاسکتی ہے۔ اس سے اسقاطِ حمل کا خطرہ کم ہوسکتا ہے اور مردہ بچوں کی تعداد میں کمی ہوسکتی ہے۔
تجرباتی طورپربنائے گئے دستانے سے رحمِ مادر میں بچے کی کیفیت اور پوزیشن معلوم کی جاسکتی ہے۔ وسائل والے ممالک میں یہ کام الٹراساؤنڈ سے لیا جاتا ہے تاہم غریب ممالک کے دوردرازعلاقوں میں کبھی بجلی نہیں ہوتی، کبھی مشینیں نہیں ہوتیں تو ماہرین بھی کم ہوتے ہیں۔
یونیسیف کے مطابق یہی وجہ ہے کہ غریب ممالک میں مردہ بچوں کی پیدائش زیادہ ہوتی ہے اور اس کی قیمت صرف ایک ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ اس میں انگلیوں کے مقامات پر حساس سینسر چھاپے گئے ہیں۔ یہ سینسر میٹل آکسائیڈ نینوکمپوزٹ مادوں پر مشتمل ہیں۔ یہ اتنے حساس ہیں اور باریک ہیں کہ انہیں روایتی دستانوں کے اوپر بھی پہنا جاسکتا ہے۔
دستانہ پہن کرزچہ و بچہ کے ماہررحم میں ہاتھ پھیر کر بچے کے سر کی پوزیشن معلوم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ پھر دستانے کے سینسر بتاتے ہیں کہ کتنی قوت لگانے کی اجازت ہے اور کس قدر قوت بچے کو متاثر کرسکتی ہے۔ تاہم سینسر کمپیوٹر اسکرین پر اس پورے منظر کی ایک دھندلی سی تصویر بھی دکھاسکتےہیں اور اگلے مرحلے میں سینسر کا عکس اسمارٹ فون پر بھی دیکھا جاسکے گا۔
یہ دستانہ ڈاکٹر شیریں جعفر علی نے بنایا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ دستانہ ہمیں بچے کے سر کی درست پوزیشن اور راستے سے آگاہ کرتا ہے جس بچے کی بحفاظت پیدائش میں مدد مل سکتی ہے۔
اسے سیلیکون سے بنے ہوئے ماں کے پیٹ کے ماڈل اور ان میں پھنسے بچوں پرآزمایا گیا ہے اور اس میں بہت کامیابی بھی ملی ہے۔ اس اہم ایجاد کی رپورٹ فرنٹیئرز ان گلوبل وومن ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔