- استعفا دے کر مُکر جانا، پاکستانی عوام کیساتھ مذاق ہورہا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- کراچی اور اسلام آباد سے سعودی عرب منشیات اسمگل کرنے کی کوششیں ناکام
- مسلسل ڈپریشن اور بے چینی آپ کو قبل از وقت بوڑھا بنا سکتی ہے
- دو ارب نوری سال دور اب تک کا سب سے روشن خلائی دھماکا
- جانورغائب گوشت حاضر، میمتھ کے ڈی این اے سے گوشت کا گولہ تیار
- سی ٹی ڈی پنجاب کی مختلف اضلاع میں کارروائی، 9 دہشت گرد گرفتار
- بھارت میں مندر کے کنویں پربنا فرش ٹوٹ گیا، 35 افراد ہلاک
- جُوا کمپنیز کی پی ایس ایل میں اسپانسر شپ کی تحقیقات جاری ہیں، بورڈ
- امریکی تاریخ میں پہلی بار سابق صدر پر فرد جرم عائد
- حکومت کی پی ٹی آئی کو ’مائنس عمران خان‘ پر مذاکرات کی پیش کش
- بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، تین جاں بحق اور چار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- فضل الرحمان کی وزیراعظم سے ملاقات، عدالتی اصلاحات بل کی منظوری پر مبارک باد
- ملک کے 3 ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کی کارروائی شروع
- بلاول کے افطارڈنر میں بھارتی سفارت کار کی شرکت
- رمضان المبارک: نوجوان سے افطار کے بعد خون عطیہ کرنے کی اپیل
- حارث رؤف کی عمرہ ادائیگی، بابراعظم نے ’مسجد نبویؐ حاضری‘ کی تصویر شیئر کردی
- امریکا میں دو جنگی ہیلی کاپٹر ٹکرانے سے 9 فوجی ہلاک
- کرنسی کے غیرقانونی لین دین پر دو ملزمان گرفتار
- کراچی میں ماہرامراض چشم ڈاکٹر بیربل ’’ٹارگٹ کلنگ‘‘ میں جاں بحق
- بھارت جانے والے پاکستانی ہندو تارکین کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور
آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی

—فائل فوٹو
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کردی جس کے بعد مبینہ طور پر کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث سرکاری افسران کی کرپشن و منی لانڈرنگ کا سراغ لگانے کیلئے بینکوں کو گریڈ 17 تا 22 کے سرکاری افسران کے جمع کروائے جانیوالے اثاثہ جات کی تفصیلات تک مشروط رسائی دینے کے رولز جاری کردیے ہیں۔
اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ مزکورہ رولز کے میں بتایا گیا کہ بینکوں کو سول سرکاری ملازمین کے ایف بی آر کو جمع کروائے گئے ایسٹ ڈکلیئریشن کی تفصیلات کے حصول کیلئے منی لانڈرنگ ایکٹ 1973میں وضع کردہ کسٹمرز ڈیو ڈیلینس (سی ڈی ڈی) پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔
ایف بی آر کی جانب سے متعارف کروائے جانیوالے ان رولز کا اطلاق انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن دو کی ذیلی شق 7 کے تحت بینکنگ کمپنیوں کے ساتھ معلومات شیئرنگ کیلئے ہوگا اور ان رولز کا اطلاق گریڈ 17 تا 22 کے سول سرکاری ملازمین سے متعلق معلومات کے تبادلہ (شیئرنگ)کے حوالے سے محدود مقاصد کیلئے ہوگا۔
رولز میں مزید بتایا گیا کہ بینکنگ کمپنیوں و بینکوں کی درخواست پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ طے شدہ فیلڈز کی بنیاد پرسول افسران کی جانب سے ایف بی آرکو جمع کروائے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔