- بلدیاتی الیکشن شیڈول کو مسترد کرتے ہیں، ہائیکورٹ میں چیلنج کرینگے، بلاول بھٹو
- پی ڈی ایم فوج اور پی ٹی آئی کو لڑانے کی پوری کوشش کررہی ہے، عمران خان
- طالبان حکام سرکاری ملازمتوں سے اپنے بیٹوں کو برطرف کریں؛ امیرِ ہبتہ اللہ
- امتحانات آؤٹ سورس کرنے کو مسترد کرتے ہیں، اساتذہ تنظیموں کی پریس کانفرنس
- دنیا کی خوش باش قوم کی فہرست میں پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا
- رمضان المبارک میں وفاقی دفاتر کے لیے نئے اوقات کار جاری
- بھارت؛ ریلوے اسٹیشن کی ٹی وی اسکرینز پر فحش فلم چل گئی
- زکوٰۃ، فطرہ اور فدیہ کا نصاب جاری
- حکومت کا غریب عوام کیلیے پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا فیصلہ
- اسپیکر کے پی اسمبلی نے گورنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
- توشہ خانہ کیس، نیب نے عمران خان کو کل طلب کرلیا
- افغان جنگ میں نہتے شہری کو قتل کرنے والا آسٹریلوی فوجی 3 سال بعد گرفتار
- صوابی؛ نجی بینک کے قریب شہری سے 37 لاکھ روپے کی ڈکیتی
- پی ایس ایل میں خراب کارکردگی، پشاورزلمی کے کرکٹر کا فیس 30 فیصد کم لینےکا اعلان
- زمان پارک ہنگامہ آرائی؛ پی ٹی آئی کے 102 کارکنان کو جیل بھیجنے کا حکم
- آرمی چیف کے خلاف مہم اداروں کیخلاف سازش کا تسلسل ہے، وزیراعظم
- کراچی میں 22 مارچ کو گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
- عمران خان نے مزید 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی
- پی ٹی آئی کے 12 رہنماؤں اور 200 کارکنوں کیخلاف ایک اور مقدمہ درج
- توشہ خانہ کیس؛ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نیب میں طلب
آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی

—فائل فوٹو
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کردی جس کے بعد مبینہ طور پر کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث سرکاری افسران کی کرپشن و منی لانڈرنگ کا سراغ لگانے کیلئے بینکوں کو گریڈ 17 تا 22 کے سرکاری افسران کے جمع کروائے جانیوالے اثاثہ جات کی تفصیلات تک مشروط رسائی دینے کے رولز جاری کردیے ہیں۔
اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ مزکورہ رولز کے میں بتایا گیا کہ بینکوں کو سول سرکاری ملازمین کے ایف بی آر کو جمع کروائے گئے ایسٹ ڈکلیئریشن کی تفصیلات کے حصول کیلئے منی لانڈرنگ ایکٹ 1973میں وضع کردہ کسٹمرز ڈیو ڈیلینس (سی ڈی ڈی) پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔
ایف بی آر کی جانب سے متعارف کروائے جانیوالے ان رولز کا اطلاق انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن دو کی ذیلی شق 7 کے تحت بینکنگ کمپنیوں کے ساتھ معلومات شیئرنگ کیلئے ہوگا اور ان رولز کا اطلاق گریڈ 17 تا 22 کے سول سرکاری ملازمین سے متعلق معلومات کے تبادلہ (شیئرنگ)کے حوالے سے محدود مقاصد کیلئے ہوگا۔
رولز میں مزید بتایا گیا کہ بینکنگ کمپنیوں و بینکوں کی درخواست پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ طے شدہ فیلڈز کی بنیاد پرسول افسران کی جانب سے ایف بی آرکو جمع کروائے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔