- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین میں میزائل فائر کردیا
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
- ایف آئی اے نے جنسی ہراسانی اور فراڈ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- ایل سیز کا معاملہ؛ انڈس موٹرز کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- گورنر نے خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلیے 8 اکتوبر کی تاریخ دے دی
- اے این ایف کی ملک بھر میں کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد
- باغیوں کا سابق سرغنہ کانگو کا وزیر دفاع منتخب
- الیکشن سے نہ ہم بھاگ رہے ہیں اور نہ پی ڈی ایم بھاگی ہے، گیلانی
- اعلانات کو حقیقت بنانے والے کو شہباز شریف کہتے ہیں، مریم نواز
- ایم کیو ایم کا کراچی میں 18 اپریل کو بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ
- صدر مملکت کا وزیر اعظم کو خط، الیکشن کے ممکنہ التوا اور گرفتاریوں پر اظہار تشویش
آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے

تصویر میں 700 کلوہرٹزآواز کی لہریں خارج کرنے والے 260 الیکٹروڈ یا ایلیمنٹ نصب ہیں جو سرطان پر دوہرا حملہ کرسکتے ہیں۔ فوٹو: بشکریہ جامعہ مشی گن
مشی گن: سرطان کے مریض چوہوں میں آواز کی لہروں سے حیرت انگیز علاج کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ یہ اہم کام جامعہ مشی گن میں کیا گیا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ عمل ’ہسٹوٹرپسی‘ کہلاتا ہے جو دو طرح سے کینسر پر حملہ کرتا ہے۔ سب سے پہلے یہ جسم میں چھپے رہنے والے سرطانی خلیات سے ایک طرح کا خلوی دیوار کا نقاب اتارتا ہے جس کے بعد کینسر کے خلیات ظاہر ہوجاتے ہیں اور علاج میں آسانی ہوجاتی ہے۔ دوم، یہ عمل جسم کے اندرونی دفاعی (امنیاتی) نظام کو بڑھاتا ہے اور اس سے ریڈیو یا کیموتھراپی کی ضرورت کم ہوجاتی ہے۔
اگرچہ ہسٹوٹرپسی کوئی نئی ٹیکنالوجی نہیں تاہم ماہرین نے اس کے امنیاتی نظام پر اثرات پر اب گہری تحقیق کی ہے۔ اس میں چوہے کے جگر میں سرطانی رسولیوں کو تباہ کیا گیا ہے۔ حیرت انگیز طور پر آواز کی لہروں سے سرطانی پھوڑے اور خلیات مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ 80 فیصد چوہے کینسر سے پاک ہوگئے اور امنیاتی نظام مضبوط ہونے سے ان میں سرطان کا دوبارہ حملہ نہیں ہوا۔
یہ تحقیق’فرنٹیئرز اِن امیونولوجی‘ میں شائع ہوئی ہے۔ ہسٹوٹرپسی میں آواز کی لہریں سرطانوی خلیات کی دیواروں کو توڑ دیتی ہیں اور اندر موجود سرطان کی وجہ بننے والا اینٹی جِن باہر آجاتا ہے جو جسم کو سرطان کے خلاف لڑنے کے لیے تیار کرتا ہے۔ یہ عمل کیمواور ریڈیوتھراپی میں نہیں ہوتا۔ یہاں تک کہ ایک چوہے کے اینٹی جن کو انجیکشن میں بھر کر دوسرے چوہے کو لگایا گیا تو اس میں بھی سرطان کے خلاف امنیاتی قوت پیدا ہوگئی اور گویا اس نے کینسر ویکسین کے طور پر کام کیا۔
یہ اہم کام پروفیسر زین شو نے کیا ہے جو گزشتہ 22 برس سے ہسٹوٹرپسی پر تحقیق کررہے ہیں۔ تاہم اس کے دیگر پہلوؤں پر تحقیق ابھی باقی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔