کراچی میں ڈاکو راج، ایک اور نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، رواں سال میں اب تک 16 جاں بحق

منور خان  جمعـء 3 فروری 2023
مقتول کی شادی پر لی گئی یادگار فوٹو

مقتول کی شادی پر لی گئی یادگار فوٹو

  کراچی: شہر قائد میں مزاحمت پر ڈکیتوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور نوجوان دورانِ علاج چل بسا جس کے بعد رواں سال میں اب تک خاتون سمیت اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں مرنے والوں کی تعداد 16 تک پہنچ گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لیاری ایکسپریس وے پر گزشتہ ماہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا شیر خوار بیٹی کا باپ کئی روز تک زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گیا۔

شہر کے مختلف علاقوں میں رواں سال کے دوران ڈاکوؤں کی سفاکیت نے پولیس اہلکار اور خاتون سمیت 16 افراد کے گھرانوں کو ان کے پیاروں سے جدا کر دیا جبکہ پولیس افسران مستقل دعویٰ کررہے ہیں کہ جرائم کی وارداتوں میں کمی ہوئی ہے۔

گزشتہ ماہ 23 جنوری کی شب لیاری ایکسپریس وے پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا 30 سالہ اردیش زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا ، مقتول کے کزن داد اللہ نے بتایا کہ اردیش کو کمر پر لگنے والی گولی دوسری جانب پار ہوگئی تھی جس کے بعد اسے سول اسپتال ٹراما سینٹر لیجایا گیا جہاں اس کے 2 آپریشن ہوئے جمعرات کو اس کا تیسرا آپریشن ہوا تھا لیکن وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔

مقتول کے عزیز کا کہنا تھا کہ جس دن فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اردیش اپنی رہائش گاہ ابوالحسن اصفہانی روڈ سے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ کار میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے بذریعہ لیاری ایکسپریس وے آئی آئی چندریگر روڈ پر قائم شادی ہال جا رہا تھا کہ اس کی گاڑی پنکچر ہوگئی اور وہ ٹائر تبدیل کر کے گاڑی میں بیٹھ ہی رہا تھا کہ مسلح ڈاکو جو کہ پیدل آئے تھے اسے لوٹ لیا اور بعدازاں کار سوار خواتین سے بھی لوٹ مار کرنے کی کوشش کرنے لگے تو اردیش نے مزاحمت کی جس پر سفاک ڈاکوؤں نے اسے فائرنگ کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہوگئے ۔

اردیش کی گزشتہ سال 14 فرروی کو شادی ہوئی تھی اور وہ 3 ماہ کی بیٹی کا باپ تھا، مقتول کی نماز جنازہ بعد نماز جمعہ لیاری میں واقع جامع مسجد ناگمان میں ادا کی گئی جسے بعدازاں میوا شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ مقتول کے کزن نے بتایا کہ اردیش کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کا مقدمہ گلشن اقبال تھانے میں درج ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔