- وزیراعظم نے ٹیلی اسکول پاکستان ایپلی کیشن کا افتتاح کردیا
- پاکستان کیخلاف افغان اسکواڈ کا اعلان، راشد خان کپتان مقرر
- لاہور میں بس ہوسٹس کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- کراچی میں غربت سے تنگ آکر لڑکی نے خودکشی کرلی
- میری موت کو حادثہ قرار دینے کا منصوبہ تھا، عمران خان
- وسیم اکرم نے پاکستان کو ’’ون ڈے ورلڈکپ‘‘ کیلئے فیورٹ ٹیم قرار دیدیا
- منڈی بہاالدین میں تاریخ کی شدید ژالہ باری نے شہریوں کو حیران کر دیا
- عمران خان پر درج دہشت گردی کیسز کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ
- ٹرمپ کے اہل خانہ نے بیرون ملک سے ملنے والے 100 سے زائد قیمتی تحائف ہڑپ لیے
- رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلیے رویت کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا
- ٹی ٹی پی میں بڑھتے جانی نقصان کی وجہ سے پھوٹ پڑ گئی
- افغانستان میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوگیا لیکن کلاسیں ویران ہیں
- عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
- عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش، نیب و دہشتگردی کیسز میں حفاظتی ضمانت منظور
- تحریک انصاف کے رہنماؤں کی غیر ملکی سفیروں سے ملاقات، الیکشن پر تبادلہ خیال
- لیجنڈز لیگ؛ آفریدی نے ٹرافی ’’افغان بھائیوں‘‘ کے نام کردی
- زرعی فارمنگ کیلئے پاک فوج سے بہتر کوئی ادارہ نہیں، اوکاڑہ میں کسان ریلی
- بزنس مین نے میسی کے مداح کو فٹبال تھیم والا گھر تحفے میں دیدیا
- بھارتی پنجاب میں امرت پال سنگھ کی گرفتاری کیلئے 4 روز سے انٹرنیٹ بند
- کراچی؛ سنی علما کونسل کے مرکزی رہنما مولانا عبدالقیوم فائرنگ سے قتل
پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا

پاکستان اورافغانستان کے بیچ کے علاقے میں دہشتگردوں کی کچھ محفوظ پناہ گاہیں ہیں، جان کربی:فوٹو:فائل
واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔
وائٹ ہاؤس میں امریکی قومی سلامتی کے امور کے رابطہ کار جان کربی نے امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو ٹی ٹی پی سے خطرات لاحق ہیں۔ حالیہ دنوں میں ٹی ٹی پی کی جانب سے پاکستان میں تشددد کے واقعات دیکھے گئے۔
جان کربی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے۔ پاکستان کے دہشتگردوں کے پیچھے جانے کے فیصلے کا بھی احترام کرے گا۔پاکستان کی جانب سے افغانستان میں ممکنہ کارروائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ٹی ٹی پی سے خطرہ ہے اور پاکستانی عوام اور حکومت کو اس خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے رابطہ کار کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کے بیچ علاقے میں اس طرح کے گروپوں کی اب بھی کچھ محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔ اس سلسلے میں کیا کرسکتے ہیں اس بارے میں پاکستان سے رابطے میں رہیں گے اور پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرنا چاہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔