- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
کراچی: بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کیلئے مستقبل کے معمار میدان میں آگئے۔
جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شہر میں بڑھتے اسٹریٹ کرائمز، غلط پارکنگ اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے کیلئے عثمان انسٹیٹیوٹ کے طلبہ نے حل پیش کیا ہے جس کے ذریعے شہریوں کی گاڑیوں کا تمام ڈیٹا ریکارڈ ہوتا جائے گا۔
سیکیورٹی کیمرہ کے ذریعے گاڑیوں کے نمبر پلیٹ کی تصویر بنے گی اس کو ڈجیٹل امیج پروسیسنگ کے ذریعے ٹیکسٹ فارم میں تبدیل کرکے ڈیٹا محفوظ کیا جائے گا جسے ضرورت کے تحت استعمال کیا جاسکتا ہے، اس ڈیٹا کو سیکیورٹی ادارے بھی تفتیش کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔
پارکنگ اسپیس، ٹول پلازہ، بارڈر سیکیورٹی میں بھی یہ ڈیٹا استعمال کیا جاسکے گا، اس کی مدد سے صرف نمبر پلیٹ ہی نہیں بلکہ گاڑیوں کے پارٹس کی پہچان بھی ہو سکتی ہے، کس وقت پر گاڑی آئی اور گئی کیمرہ کے ذریعے تصویر بنے گی جو بروقت ٹیکسٹ میں تبدیل ہو کر ڈیٹا بنتا جائے گا۔
الیکٹرکل انجینئرنگ کے طالب علم انس زاہد نے ایکسپریس کو اپنا پروجیکٹ کے بارے میں بتایا کہ ڈجیٹل امیج پروسیسنگ پروجیکٹ کے ذریعے کار کا نمبر ریکارڈ کر سکتے ہیں جس سے گاڑی چوری نہیں ہوگی، ٹریفک کے قوانین کی پاسداری کی جائے گی اور ٹریفک کی روانی بھی برقرار رہے گی۔
انجینئرنگ کے طلبہ نے ٹیکنالوجی کے استعمال سے بجلی بچانے کیلئے آٹومیٹک اسٹریٹ لائٹس بھی متعارف کروائی ہیں جو دن کی روشنی میں بند جبکہ رات میں صرف گاڑیوں کے گزرنے کے وقت آن ہوں گی۔
پول پر نصب ان لائٹس کا وقت اپنی مرضی سے 20 سے 1 منٹ تک سیٹ کیا جاسکتا ہے، اگر 20 منٹ تک کوئی سرگرمی نہیں ہوئی تو پول آٹومیٹک آف ہوجائے گا۔
الیکٹرکل انجینئر کے طالب علم محمد رضوان نے کہا کہ کنٹرول ہاؤس پروجیکٹ یعنی آٹومیٹک اسٹریٹ لائٹس کا مقصد بجلی کی بچت کرنا ہے، یہ انتہائی سستا پروجیکٹ ہے جس میں صرف تار کی لاگت ہے جبکہ ڈائریکٹ کرنٹ سرکٹ کا استعمال ہوا ہے۔
ایک طالب علم نے پیٹرول کی ستائی عوام کیلئے الیکٹریکل بائی سائیکل متعارف کروائی جس کی بیٹری 2 سے 3 گھنٹے 25 کلومیٹر چل سکتی ہے، اس میں لیتھیئم آئین کی بیٹری استعمال کی گئی ہے، سائیکل گاڑی کی رفتار سے چلتی ہے جس میں دو موٹرز نصب ہیں، سائیکل کا اپنا سکیورٹی لاک بھی ہے۔
عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی اس نمائش میں شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ کے طالب علموں کی جانب سے ستر سے زائد پروجیکٹ پیش کیے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔