شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد کی عدالت پہنچ گیا

کورٹ رپورٹر  ہفتہ 4 فروری 2023
فوٹو اسکرین گریپ

فوٹو اسکرین گریپ

 اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کے دوران کراچی کے تھانہ موچکو کے ایس ایچ او اسلام آباد کی عدالت میں صحافتی ادارے کے نمائندے کے روپ میں داخل ہوا اور پکڑا گیا۔

شیخ رشید کے خلاف کراچی کے تھانہ موچکو میں درج مقدمہ کے تفتیشی اور انسپکٹر راہداری ریمانڈ کی درخواست پر عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر تفتیشی افسر نے معزز جج کو بتایا کہ پولی کلینک میں شیخ رشید نے جو گفتگو کی تھی اس پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، شیخ رشید کو کراچی منتقل کرنا ہے۔

شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ پر درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیے اور ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا۔ جس پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ قابل ضمانت ہیں، دفعات کیونکہ قابل ضمانت ہیں عدالت سے استدعا ہے کی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جائے، ضمانتی مچلکے متعلقہ عدالت میں بھیج دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد

شیخ رشید کے وکلا نے راہداری ریمانڈ کی مخالفت کی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا اور پھر سندھ پولیس کی راہداری ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کردیا۔

اس موقع پر کمرہ عدالت میں ایک شخص موجود تھا جس نے اپنا تعارف معروف صحافتی ادارے کے نمائندے کے طور پر کروایا تاہم عدالت میں موجود صحافیوں نے انہیں روک کر سوال کیا۔

جس پر انسپکٹر چوہدری شاہد نے اعتراف کیا کہ وہ موچکو تھانے کے ایس ایچ او ہیں اور راہداری ریمانڈ میں شیخ رشید کی حوالگی کے لیے یہاں موجود تھے،  عدالت میں انہوں نے کچھ وجوہات کی وجہ سے خود کو نجی ٹی وی کا نمائندہ ظاہر کیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔