- کراچی: تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم مقابلے میں ہلاک
- فلوریڈا: ٹرمپ کے قریب ایک بار پھر فائرنگ، سابق امریکی صدر محفوظ رہے
- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- خصوصی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم، حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈلاک برقرار
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
- لاہور میں نوجوان کو اغوا کر کے تشدد کرنے والے دو ملزمان گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: مارخورز نے اسٹالینز کو 126 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی و آئینی معاملات پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کیلئے سینیٹ کے 13 ارکان نامزد
- کسٹمز انٹیلی جنس کراچی؛ دو ہفتوں میں 37کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
- حکومت کو بتادیا جلدی کیا ہے بل کو مؤخر کردیں، مولانا عبدالغفور حیدری
پکسل کی ترتیب بدل کرڈسپلے کی صلاحیت تین گنا بڑھائی جاسکتی ہے
بوسٹن: فون یا ہو یا کمپیوٹر ادارے بہتر سے بہتر ڈسپلے کی کوششوں میں لگے ہیں اور اس ضمن میں ایک اہم پیشرفت امریکہ میں ہوئی ہے۔ ایم آئی ٹی کے ماہرین نے مائیکروایل ای ڈی پکسل بنائے ہیں جو افقی کی بجائے عمودی انداز میں ترتیب دیئے جاسکتے ہیں۔ اس طرح ڈسپلے زیادہ گہرے، واضح اور بھرپور ہوکر سامنے آتے ہیں۔
اپنے گھر میں پرانی تصویر کو غورسے دیکھیں تو اس میں مختلف نقاط مل کر اس تصویر کو بناتے ہیں۔ اب نقطے جتنے باریک اور زیادہ ہوں گے تصویر اتنی ہی خوبصورت ہوگی اور واضح ہوگی۔ اسی طرح کمپیوٹر اسکرین پر لاکھوں کروڑوں نقطے مل کر ایک تصویر بناتے ہیں۔ اب کم جگہ پر جتنے پکسل ہوں گے ڈسپلے اتنا ہی شاندار اور واضح ہوگا۔
او ایل ای ڈی ڈسپلے کا ہر پکسل تین ذیلی (سب) پکسل سے ملکر بنتا ہے جن میں ایک سرخ، ایک سبز اور ایک نیلا ذیلی پکسل شامل ہوتا ہے۔ یہ پکسل افقی قطار میں ایک کے بعد ایک لگےہوتے ہیں۔ پھر مختلف رنگ خارج کرکے یہ کوئی نقطہ یا تصویر بناتے ہیں۔ جدید ڈسپلے میں روایتی او ایل ای ڈی کی بجائے مائیکرو ایل ای ڈی استعمال ہورہی ہیں۔
میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے اب اگر ایک مائیکرو ایل ای ڈی پکسل صرف ایک ذیلی پکسل تک بھینچ کر چھوٹا کیا جائے تو اس طرح عین اسی جگہ پر تین گنا زائد پکسل رکھے جاسکتےہیں ۔ اس سے ڈسپلے کا معیار شاندار بلکہ انقلابی ہوجائے گا لیکن ایم آئی ٹی کے ماہرین نے اس کی ترتیب عمودی رکھی ہے جس سے معیار اور بڑھ سکتا ہے۔ یوں چند برسوں میں ہم غیرمعمولی اور حقیقی منظر والے اسمارٹ فون اور ٹی وی دیکھ سکیں گے۔
اس کے لیے ماہرین نے ہارڈویئربنایا ہے جس میں کیک کی تہوں کی طرح تین رنگوں والی ایل ای ڈی شیٹ ایک کے اوپر ایک رکھی گئی ہیں۔ اگلے مرحلے میں اسے گِرڈ پیٹرن کی طرح توڑا جاتا ہے اور اس طرح انتہائی باریک پکسل وجود میں آئے جو صرف چار مائیکرون وسیع تھے۔
تجربہ گاہ میں ماہرین نے دیکھا کہ صرف ایک پکسل سے قوسِ قزح کی طرح رنگ ابھرے اور شاندار پیٹرن سامنے آیا۔ اس طرح لاکھوں کروڑوں پکسل کی صلاحیت بڑھا کر ڈسپلے کو بہترین بنایا جاسکتا ہے۔
یہ تحقیق جریدہ نیچر میں شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔