- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
فلپائن میں ’پیاز‘ ایک روز کے لیے کرنسی بن گئی
منیلا: فلپائن کے ریٹیل اسٹور نے اعلان کیا کہ وہ ایک دن کے لیے پیاز کو بطور ’معاوضہ‘ استعمال کرے گا۔ اس طرح لوگوں نے بڑی تعداد میں شریک ہوکر ایک پیاز کے بدلے دی جانے والی اشیا خریدیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ فلپائن میں پیاز کی شدید قلت ہے اور ایک کلوگرام پیاز کی قیمت 2000 روپے سے بھی زائد ہے۔ تاہم فلپائن میں ’جاپان ہوم سینٹر‘ کی ایک شاخ نے اعلان کیا ہے کہ اسے ہر جسامت اور قسم کی پیاز قبول ہے جسے بطور کرنسی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایک پیاز سے گاہک منتخب شدہ تین اشیا میں سے کوئی بھی اتھا سکتا ہے۔ پھر جمع شدہ پیاز ان غریب افراد کو دی جائے گی جو اسے خریدنے کی سکت نہیں رکھتے کیونکہ فلپائن کے بہت سے عام کھانوں میں پیاز ایک لازمی جزو بھی ہے۔
اعلان کے مطابق ہفتہ 4 فروری کو اسٹور نے پیاز کو بطور رقم استعمال کیا اور یہ پیشکش صرف ایک روز کے لیے ہی تھی۔ اس منصوبے کو ’عوامی باورچی خانے کا سودا سلف‘ (کمیونٹی پینٹری) کانام دیا گیا ہے جو کووڈ 19 کے تناظر میں اپریل 2021 میں شروع کی گئی تھی۔ اس میں لوگ کھانے کے کوئی بھی شے رکھ کر اس کے بدلے کھانے کی کوئی بھی شے اٹھاسکتے تھے اور یہ طریقہ بہت مقبول ہوا تھا۔
اس وقت ملک میں زرعی کیفیات اور ذخیرہ گاہوں کی کمی کی وجہ سے پیاز کا بحران پیدا ہوچکا ہے۔ جبکہ سرخ اور پیلی پیاز کی شدید قلت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔