- مینار پاکستان پر جلسہ سے قبل پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع
- لاہور؛ لاپتا نوجوان لڑکی کی لاش نہر سے مل گئی، 3 ملزمان گرفتار
- سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
- عمران خان سے بڑا دہشت گرد اورفراڈیا نہیں دیکھا، نوازشریف
- ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- نادرا کی نئی ایپ، شہری اسمارٹ فون کے ذریعے شناختی کارڈ بنواسکیں گے
- گلوکار طلحہ یونس کو 15 لاکھ مالیت کا گمشدہ بیگ واپس مل گیا
- یوم پاکستان پر ایوان صدر میں سول اعزازات دینے کی تقریب
- دنیا بھرمیں پاکستانی سفارت خانوں میں یوم پاکستان کی تقاریب کا انعقاد
- عمران خان کے قتل کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہوئی، آئی جی پنجاب
- حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، 14 روز کیلئے جیل روانہ
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا
- پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
- اینٹی نارکوٹکس کی کارروائیاں؛ جدہ جانے والے مسافر سے 3 کلوآئس برآمد
- راولپنڈی میں سوتیلے باپ کا کمسن بچی پر تشدد، ویڈیو وائرل ہونے پر ملزم گرفتار
- چھوٹے سے گاؤں میں پراسرار ’مینیئن‘ ماڈل کی بہتات ایک معمہ بن گئی
- تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے میٹھی ڈش تیار کرلی گئی
- رمضان میں وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو یہ مشروب پیئیں
- سینئرصحافی عامر الیاس رانا کو تمغہ امتیاز اور اینکرجاوید چوہدری کو ستارہ امتیاز سے نوازدیا گیا
- فضائی حدود میں داخل ہونے والے امریکی طیارے کو بھاگنے پر مجبور کردیا؛ چین
ملک میں بدامنی اور تشدد سے عرصہ حیات کم ہوسکتا ہے

بدامنی اور جنگ زدہ علاقوں میں جتنا تشدد ہوگا زندگی کا دورانیہ اتنا ہی مختصر ہوسکتا ہے۔ فوٹو: فائل
ابوظہبی: اگرچہ پرتشدد، جنگ زدہ اور بد امنی والے علاقوں میں رہنے والے ہروقت خطرے اور نقصان کی زد میں رہتے ہیں لیکن اب سائنسی سروے سے ٹھوس ثبوت ملا ہے کہ ان علاقوں میں رہنے سے اوسط زندگی کم ہوسکتی ہے اور حیاتیاتی غیریقینی کیفیت منڈلاتی رہتی ہے۔
ابوظہبی میں واقع نیویارک یونیورسٹی اور آکسفورڈ یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر ایک طویل سروے کیا ہے۔ اس شائع شدہ تحقیق میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ملکی بدامنی اور تشدد سے صحت کے اشاریئے متاثر ہوتے ہیں اور اس سے زندگی مختصر ہوسکتی ہے۔
غیریقنی مستقبل، بالخصوص بقا کی غیریقینی صورتحال انسانی رویے اور فیصلے پر اثرڈالتی ہے۔ اس سے انسان تعلیم، طرزِحیات اور اپنی صحت سے بھی لاپرواہ ہوجاتا ہے جبکہ کئی جگہوں پر بچوں کی پیدائش بھی روکی جاتی ہے۔ پھر آبادی کی سطح پر قبل ازوقت اموات دیکھی جاسکتی ہیں۔
سائنس ایڈوانسِس نامی جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق 2008 سے 2017 تک 162 ممالک کا جائزہ لیا گیا۔ ساتھ ہی عالمی امراض کے ڈیٹا بیس، اور اندرونی امن کے انڈیکس سے بھی مدد لی گئی ہے۔ سب سےحیرت انگیز بات یہ سامنے آئی کہ سب سے جنگ زدہ علاقوں میں اوسط افراد کی عمر سب سے کم نکلی۔ یعنی تشدد اور بدامنی والےممالک میں پرامن ملکوں کے مقابلے میں قبل ازوقت موت کا دورانیہ 14 برس کم تھا۔
اس کا سب سے زیادہ اظہار فلسطین اور مشرقِ وسطیٰ کے دیگر خطوں مثلاً عراق اور شام میں بھی ہوا۔ اسی طرح لاطینی امریکہ میں جرائم ، بم دھماکوں اور دیگر منفی اثرات بھی زندگی کا چراغ بجھاتے نظرآئے۔ تاہم سب سے زیادہ متاثر مرد ہی ہوئے جو یا زخمی ہوئے یا کسی وجہ سے مرگئے۔ دوسری جانب خواتین میں قبل ازوقت زچگی اور جنگوں کے درمیان اہم تعلق بھی سامنے آیا۔ تاہم کم وبیش یہی صورتحال مقبوضہ کشمیر اور افغانستان میں بھی ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب بدامنی کے دیگر اثرات میں تعلیم اور روزگار میں کمی، ناامیدی، منشیات کا استعمال، ناکافی غذا اور پی ٹی ایس ڈی جیسی کیفیات بھی انسان کو گھن کی طرح چاٹ جاتی ہیں۔ دیگرماہرین نے اسے ایک غیرمعمولی تحقیق قرار دیا ہے جو امن و سکون کی اہمیت اور انسانی زندگی کے درمیان تعلق سے آگاہ کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔