مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے، مریم نواز

ویب ڈیسک  پير 6 فروری 2023
مجھ سمیت تمام قائدین نے انتقام کا سامنا کیا، لیکن روئے نہیں، ڈٹ کر کھڑے رہے،ر مریم نواز (فوٹو فائل)

مجھ سمیت تمام قائدین نے انتقام کا سامنا کیا، لیکن روئے نہیں، ڈٹ کر کھڑے رہے،ر مریم نواز (فوٹو فائل)

ملتان: مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے۔

نجی ہوٹل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ کوئی بھی الیکشن ہو، ہم سب کے لیے تیار ہیں۔ نواز شریف نے بیٹی کے ساتھ سیکڑوں پیشیاں بھگتی ہیں۔ پاناما کیس میں ہم ہرروز پیش ہوتے تھے۔ یہ سوال سب کا ہے کہ عمران خان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو رہی؟۔ ہیرے جواہرات اور فارن فنڈنگ جیسے کیسز ہیں، پھر بھی اس شخص کو کوئی ٹچ نہیں کر سکتا۔

سینئر نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے مزید کہا کہ کیا ان جیسی سہولیات نواز شریف کو حاصل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ان شا اللہ قانون اپنا راستہ بنائے گا۔ یہ تو 2 دن کی قید پر پولیس والوں کے گلے لگ کر رونے لگ گئے۔ کھوسہ صاحب اور ڈیم والے بابا نے جو کچھ کیا، یہ دہرا معیار ختم ہونا چاہیے۔ہمارے ساتھ انتقام تھا، ان کے تو جرائم ہیں، جس کا عوام کو جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ گھڑیاں اور تحائف بیچے اور ان کے پیسے جہاز میں بھر کر لائے۔ منی لانڈرنگ کی تو آپ کو کس بنیاد پر چھوڑا جا رہا ہے کہ آپ سیاستدان ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے میری فکر کی بہت شکریہ۔

عمران خان کی جانب سے جیل بھرو تحریک کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جیل بھرو تحریک کا آغاز زمان پارک سے ھونا چاہیے۔ آئیں تشریف لائیں اور دیکھیں کہ جیل کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ صرف الیکشن تک تھا اور وہ وعدے تحریک انصاف کا ایک ڈراما تھا۔ جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنانے کا وعدہ بھی ہم پورا کریں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے۔ ہم نے کامیابی سے آئی ایم ایف کے پروگرام چلائے اور پھر انہیں خدا حافظ کردیا۔ گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے جو معاہدہ کیا، اس نے ہمارے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں۔ چاہیں بھی تو ریلیف فی الحال نہیں دے سکتے تاہم ہم مہنگائی کو کم کریں گے، شہباز شریف دن رات کام کر رہے ہیں۔یہ پچھلی حکومت کی نااہلی ہے لیکن وعدہ کر رہے ہیں کہ حالات کو بہتر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ حکومت میں تھا تو جنرل باجوہ اور اسٹیبلشمنٹ ٹھیک تھی، حکومت سے جاتے ہی ان میں خرابیاں نظر آنا شروع ہو گئی ہیں۔ نواز شریف عوام کا وزیر اعظم تھا، جنرل فیض کا لایا ہوا وزیراعظم نہیں تھا۔ انہیں جہاز میں بھی ہتھکڑی لگائی گئی۔ مجھ سمیت تمام قائدین نے انتقام کا سامنا کیا، لیکن روئے نہیں، ڈٹ کر کھڑے رہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنا صوبوں کی ذمے داری ہے، جن کی حکومتیں تحریک انصاف کے پاس تھیں جب کہ الزام شہباز شریف پر لگایا گیاہے۔ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ ہمیں خارجی نہیں بلکہ اندرونی خطرہ ہے۔ یہ دھرنے،لانگ مارچ،صوبائی حکومتیں توڑنا فتنے اٹھانے والے کررہے ہیں۔ جب تک ایسے فتنوں سے سیاست کو پاک نہیں کیا جاتا ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے۔ ڈکٹیٹر شپ کو پاکستان کی تاریخ میں اچھا نہیں سمجھا گیا۔ نوجوان کو اعلیٰ تعلیم کے بعد پاکستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کریں۔ آئی ٹی کے ذریعے پاکستان کے عوام کو آگے بڑھنا ہوگا۔ سانحہ پشاور پر عمران خان سے شہباز شریف نے سوالات پوچھے ہیں۔ کے پی کے میں اداروں کو مضبوط نہیں کیا گیا۔ سی ٹی ڈی اور پولیس کو مطلوبہ ضروری سہولیات 10 سالہ حکمرانی میں نہیں دی گئیں۔

مریم نواز نے کہا کہ دہشت گردوں کو کہا کہ ہمارے بھائی ہیں ان کے لیے دروازے کھول دیے گئے۔ دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کردیا گیا۔ عمران خان اور ان کے کان ناک اور آنکھیں ذمے دار ہیں۔ عمران خان میرے اعصاب پر سوار نہیں بلکہ اس نے جو تباہی کی اس لیے باربار اس کا نام آئے گا۔ ن لیگ میں آنے والوں کی طویل لسٹ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔