- بلدیاتی الیکشن شیڈول کو مسترد کرتے ہیں، ہائیکورٹ میں چیلنج کرینگے، بلاول بھٹو
- پی ڈی ایم فوج اور پی ٹی آئی کو لڑانے کی پوری کوشش کررہی ہے، عمران خان
- طالبان حکام سرکاری ملازمتوں سے اپنے بیٹوں کو برطرف کریں؛ امیرِ ہبتہ اللہ
- امتحانات آؤٹ سورس کرنے کو مسترد کرتے ہیں، اساتذہ تنظیموں کی پریس کانفرنس
- دنیا کی خوش باش قوم کی فہرست میں پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا
- رمضان المبارک میں وفاقی دفاتر کے لیے نئے اوقات کار جاری
- بھارت؛ ریلوے اسٹیشن کی ٹی وی اسکرینز پر فحش فلم چل گئی
- زکوٰۃ، فطرہ اور فدیہ کا نصاب جاری
- حکومت کا غریب عوام کیلیے پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا فیصلہ
- اسپیکر کے پی اسمبلی نے گورنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
- توشہ خانہ کیس، نیب نے عمران خان کو کل طلب کرلیا
- افغان جنگ میں نہتے شہری کو قتل کرنے والا آسٹریلوی فوجی 3 سال بعد گرفتار
- صوابی؛ نجی بینک کے قریب شہری سے 37 لاکھ روپے کی ڈکیتی
- پی ایس ایل میں خراب کارکردگی، پشاورزلمی کے کرکٹر کا فیس 30 فیصد کم لینےکا اعلان
- زمان پارک ہنگامہ آرائی؛ پی ٹی آئی کے 102 کارکنان کو جیل بھیجنے کا حکم
- آرمی چیف کے خلاف مہم اداروں کیخلاف سازش کا تسلسل ہے، وزیراعظم
- کراچی میں 22 مارچ کو گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
- عمران خان نے مزید 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی
- پی ٹی آئی کے 12 رہنماؤں اور 200 کارکنوں کیخلاف ایک اور مقدمہ درج
- توشہ خانہ کیس؛ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نیب میں طلب
کراچی: 20 روز میں جنسی زیادتی کے 5 کیسز رپورٹ؛ 3 بچیاں دوران علاج جاں بحق

چار بچیوں کو لیاری جبکہ ایک کو بلدیہ سے لایا گیا (فوٹو: فائل)
کراچی: لیاری جنرل اسپتال میں گزشتہ 20 روز میں جنسی زیادتی کے 5 کیسز رپورٹ ہوئے جس میں سے 3 بچیوں نے دوران علاج دم توڑ دیا۔
لیاری جنرل اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے محکمہ صحت سندھ کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں تین بچیوں کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق دو بچیوں کو ابتدائی علاج کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا، 3 بچیاں دوران علاج دم توڑ گئیں، چار بچیوں کو لیاری جبکہ ایک کو بلدیہ سے لایا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق بچیوں کو اسپتال لایا گیا تو وہ خون سے لت پت تھیں، متاثرہ بچیوں کی عمریں 2 سال سے چودہ سال ہیں، دو سالہ بچی کو 18 جنوری کو لایا گیا، 3 سالہ بچی کو 23 جبکہ 10 سالہ بچی کو 24 جنوری کو لایا گیا، تینوں بچیاں علاج سے قبل ہی دم توڑ گئی تھیں، بارہ سالہ بچی کو 12 جنوری جبکہ 14 سالہ لڑکی کو 24 جنوری کو لایا گیا۔
اسپتال حکام کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ علاج اور جسمانی معائنے کے دوران یہ دیکھا گیا کہ ان کے ساتھ وحشیانہ جنسی زیادتی کی گئی اور اس وجہ سے متعلقہ پولیس اہلکاروں کو ایڈمنسٹریٹر نے خود بلایا اور کہا گیا کہ ایف آئی آر درج کروائیں اور میڈیکل کا مقدمہ درج کروائیں۔
رپورٹ کے مطابق مریضوں کے والدین یا اہل خانہ نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا اور زبردستی لاشیں اور زندہ بچ جانے والے مریضوں کو گھر لے گئے، لواحقین اسپتال کے عملے اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار نہیں تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔