- مینار پاکستان پر جلسہ سے قبل پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع
- لاہور؛ لاپتا نوجوان لڑکی کی لاش نہر سے مل گئی، 3 ملزمان گرفتار
- سعودی عرب اور شام کا 11 برس بعد سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
- عمران خان سے بڑا دہشت گرد اورفراڈیا نہیں دیکھا، نوازشریف
- ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
- نادرا کی نئی ایپ، شہری اسمارٹ فون کے ذریعے شناختی کارڈ بنواسکیں گے
- گلوکار طلحہ یونس کو 15 لاکھ مالیت کا گمشدہ بیگ واپس مل گیا
- یوم پاکستان پر ایوان صدر میں سول اعزازات دینے کی تقریب
- دنیا بھرمیں پاکستانی سفارت خانوں میں یوم پاکستان کی تقاریب کا انعقاد
- عمران خان کے قتل کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہوئی، آئی جی پنجاب
- حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، 14 روز کیلئے جیل روانہ
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا
- پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
- اینٹی نارکوٹکس کی کارروائیاں؛ جدہ جانے والے مسافر سے 3 کلوآئس برآمد
- راولپنڈی میں سوتیلے باپ کا کمسن بچی پر تشدد، ویڈیو وائرل ہونے پر ملزم گرفتار
- چھوٹے سے گاؤں میں پراسرار ’مینیئن‘ ماڈل کی بہتات ایک معمہ بن گئی
- تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے میٹھی ڈش تیار کرلی گئی
- رمضان میں وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو یہ مشروب پیئیں
- سینئرصحافی عامر الیاس رانا کو تمغہ امتیاز اور اینکرجاوید چوہدری کو ستارہ امتیاز سے نوازدیا گیا
- فضائی حدود میں داخل ہونے والے امریکی طیارے کو بھاگنے پر مجبور کردیا؛ چین
نو عمر لڑکیاں ورزش کرنے سے توجہ کو بہتر بنا سکتی ہیں

نوعمرلڑکے اور لڑکیوں کی جسمانی مشقت انہیں توجہ برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے اور اس سے ان کی تعلیمی صلاحیت بھی بہترہوتی ہے۔ فوٹو: فائل
الینوائے: نو عمری میں لڑکپن سے جوانی تک کا سفر بہت نازک ہوتا ہے اور اس میں لڑکے لڑکیاں اپنی توجہ اور ارتکاز پر قابو نہیں رکھ سکتے ہیں۔ تاہم اس عمر میں ورزش کرکے وہ فکری طور پر مضبوط ہوکر اپنی توجہ کنٹرول کرسکتے ہیں۔
اس ضمن میں 15 تا 18 برس کے لڑکے لڑکیوں پر تحقیق کی گئی ہے جو ’اسکینڈییوویئن جرنل آف میڈیسن اینڈ سائنس اِن اسپورٹس‘ میں شائع ہوئی ہے۔ تحقیق کرنے والی جامعہ الینوائے، اربانا شیمپین کی ماہر ڈومینیکا پِنڈس نے بتایا کہ عمر کے اس حصے میں ورزش سے توجہ برقرار رکھی جاسکتی ہے۔ بار بار توجہ نہ کھونے سے لڑکے اور لڑکیاں پڑھائی میں اچھی کارکردگی دکھاسکتے ہیں۔
اس کے لیے آسٹریلیا کے علاقے نیوساؤتھ ویلز کے اسکول میں سروے کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد جسمانی سرگرمی اور اکتساب کے درمیان تعلق نوٹ کرنا تھا۔ اس ضمن میں کئی لڑکے اور لڑکیوں کو ہاتھ یا پیر میں اسراع پیما (ایسیلرومیٹر) پہنائے گئے جو ان کی ورزش کو نوٹ کرتے تھے۔
اسی دوران رضاکاروں کو کمپیوٹر پر کیے گئے ایسے ٹیسٹ سے گزارا گیا جو بطورِ خاص ارتکاز اور توجہ کےلیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس میں نوعمر 15 سے 18 سال اور اس سے بڑے گروہوں کے درمیان بھی موازنہ کیا گیا۔ اس دوران دونوں گروہوں میں ٹیسٹ کی درستگی اور ردِ عمل دینے کی رفتار یکساں رہی لیکن نوعمر لڑکے اور لڑکیوں نے دوسرے گروہ کے مقابلے میں ارتکازی اور توجہ کے ٹیسٹ میں قدرے بہتر کارکردگی دکھائی۔ اس سے ظاہر ہوا کہ جسمانی ورزش توجہ کو بہتر کرتی ہے اور اس کے عملی ثبوت بھی سامنے آئے۔
اس دوران دلچسپ انکشاف ہوا کہ لڑکیوں میں کم ورزش کے باوجود بھی توجہ برقرار رکھنے کے شاندار صلاحیت برقرار رہتی ہے۔ وہ کام میں ادھر ادھر نہیں بھٹکتیں اور اپنا ارتکاز برقرار رکھتی ہیں۔ اسی تحقیق کی بنا پر ماہرین نے 15 سے 18 برس تک کے لڑکے اور لڑکیوں کو باقاعدگی سے ورزش کا مشورہ دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔