- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
ٹوکیو: جاپانی ماہرنے انسانی چہرے اور دیگر اعضا پر کئی اہم اشیا بنائی ہیں جو ایک جانب تو دیکھنے میں بہت عجیب لگتی ہیں تو دوسری جانب عوام اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
ماساتاکا شیشیدو ایک عرصے سے انسانی خدوخال جیسے بٹوے، پرس، لاکٹ، پینڈنٹ اور مہریں وغیرہ بنائی ہیں۔ یہ دیکھنے میں عجیب اور انتہائی حقیقی دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ پینڈنٹ پلکیں جھپکاتا ہے، انسانی انگلی کے سرے پر مہر لگائی ہے اور منہ نما بٹوہ بنایا ہے جس کے اندر انسانی دانت بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
اب ماساتاکا اپنے گلے میں مالا کی طرح ایک ہار پہنے رکھتے ہیں جس میں انسانی کھال کی رنگت کا ایک ایک گول پینڈنٹ پہنا ہوا ہے جس کے درمیان میں آنکھ کھلتی اور بند ہوتی ہے۔ 36 سالہ فنکار اسے ڈسکو گیند کہتے ہیں جو ایک زنجیر سے بندھی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کی مصنوعات آرڈر پر تیار کی جاتی ہیں اور غیرمعمولی طور پر بہت مہنگی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک پرس یا مہر کو بنانے میں دو سے تین ماہ لگ جاتے ہیں۔ اگر آپ انگلی والی یوایس بی یا مہر بنانا چاہتے ہیں تو اس کی قیمت 4500 ڈالر ہوسکتی ہے جبکہ ڈسکو بال کی قیمت 1100 ڈالر تک وصول کی جاتی ہے۔
ان کے گاہکوں میں مشہور فنکار اور شخصیات بھی شامل ہیں کیونکہ ان کی مصنوعات حقیقت سے بہت قریب دکھائی دیتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔